ماں کی محبت کے دائرہ کار میں پوری دنیا سمائی ہوئی ہے
اسلام میں خالق حقیقی رب العالمین کے بعد خالق مجازی ماں اور اس کی مامتا کو سب سے
عظیم گردانا جاتا ہے
ہمارا ٹوٹتا ہوا سماج بہت سی تبدیلیوں کا شکار ہو رہا ہے
منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ نوشابہ ضیاء نے کہا کہ پوری دنیا انسانیت پر قدرت کے لازوال تحفے کی حرمت میں آج مدر ڈے منا رہی ہے۔ ماں کا وجود روشنی ہے خوشبو ہے، روشنی اور خوشبو کو قید کر کے نہیں رکھا جا سکتا۔ اسی لئے ماں کی محبت کے دائرہ کار میں پوری دنیا سمائی ہوئی ہے۔ ماں کی فطرت امن، تحفظ اور محبت کی تمنائی ہے۔ ماں وہ عظیم ہستی ہے جو محبت میں حاصل کرنے کی بجائے سپردگی کا جذبہ رکھتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن ویمن لیگ لاہور کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں ماؤں کے عالمی دن کے موقع منعقدہ پروقار سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر ساجدہ صادق، عائشہ شبیر، ملکہ صباء، شاکرہ چوہدری اور دیگر خواتین بھی موجود تھیں۔
نوشابہ ضیاء نے کہا کہ والدین کے ساتھ حسن سلوک اور ان کے حقوق کی ادائیگی کے لئے قرآن حکیم اور احادیث نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں واضح احکامات ہیں۔ ماں کے حقوق کی ادائیگی کو اسلام نے خصوصی اہمیت دی ہے اور بندے کے لیے اللہ کی محبت کو سمجھانے کے لئے بھی اس نے ماں کی محبت کی مثال دی ہے کہ وہ ماں سے ستر گنا زیادہ پیار کرتا ہے۔ جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے کا مطلب ہے کہ ساری عبادتیں مل کر بھی ماں کی خدمت کے برابر نہیں ہو سکتیں۔ انہوں نے کہا کہ جب کسی معاشرے کی معیشت برباد ہوتی ہے تو اس میں انسانی رشتوں کا بھی وہ مقام نہیں رہتا جو حقیقت میں ہونا چاہیے۔ ہمارا یہ ٹوٹتا ہوا سماج بہت سی تبدیلیوں کا شکار ہو رہا ہے اور اس میں کوئی شک نہیں کہ ماں کا مقدس رشتہ ہمیشہ سب سے زیادہ قابل احترام رہا ہے۔ لفظ ماں ایک ایسے احساس کا اظہار ہے جس سے دل و دماغ کو سکون ملتا ہے۔ ماں کا ذکر لبوں پر آتے ہی خوشی سی چھا جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام میں خالق حقیقی رب العالمین کے بعد خالق مجازی ماں اور اس کی مامتا کو سب سے عظیم گردانا جاتا ہے۔ خالق کائنات نے خلوص و وفا اور ایثار و محبت کی اس پیکر کو پوری انسانیت کیلئے رحم و کرم اور انس و محبت کا منبع بنایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حضرت خواجہ اویس قرنی رضی اللہ عنہ نے والدہ سے محبت اور خدمت کا وہ معیار دے دیا ہے جو انسانیت کے لئے مشعل راہ ہے اور اس پر عمل پیرا ہو کر امت مسلمہ خونی رشتوں سے کمزور پڑ جانے والے تعلق کو مضبوط کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماں ولادت سے قبل اور شیر خوارگی کے دوران جو تکالیف برداشت کرتی ہے وہ مامتا کے عظیم جذبے کے باعث ہے۔ بچے کی تربیت میں والدہ کے خصوصی کردار کو اسلام بہت زیادہ اہمیت دیتا ہے۔ نوشابہ ضیاء نے کہا کہ آج کے مادیت زدہ معاشرے نے خاندانی نظام کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ والدین کی عزت رسم تک محدود ہوتی جا رہی ہے۔ فلاحی ادارے بوڑھے والدین کی پناہ گاہ بن رہے ہیں اور اولاد دنیا کمانے میں مست ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوان نسل کو والدین سے محبت اور ادب سکھایا جائے اور انہیں بھولا ہو ا سبق یاد کرایا جائے۔
تبصرہ