11 مئی کے دھرنوں میں بیٹھنا موجودہ کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف ووٹ ہو گا۔ ڈاکٹر طاہر القادری

الیکشن کے بعد کرپشن کی بکر منڈی لگے گی اس لئے ووٹ ڈالنے کے جرم میں شریک نہیں ہوں گے۔
آئیندہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کرپشن سے بنیں گی۔
الیکشن کے بعد میگا سیاسی کرپشن ہو گی اور ایسی ہارس ٹریڈنگ ہو گی کہ الامان الحفیظ۔
بیرون ممالک سے کھربوں روپے کا فنڈ لے کر الیکشن لڑنے والی پارٹیاں کیا ملک و قوم کی وفادار ہیں؟: ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

لاہور: پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا ہے کہ 11 مئی کے دھرنوں میں بیٹھنا موجودہ کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف ووٹ ہو گا۔ استحصالی نظام انتخاب کو مسترد کرنے کا فیصلہ کرنے والوں کو پیشگی مبارک باد دیتا ہوں۔ الیکشن کے بعد کرپشن کی بکر منڈی لگے گی اس لئے ووٹ ڈالنے کے جرم میں شریک نہیں ہوں گے۔

جمہوریت اور ووٹ کے گرمجوش حامی ہیں مگر موجودہ نظام انتخاب ووٹ کا تقدس مجروح کرتا ہے۔ آئندہ حکومت اور اپوزیشن دونوں کرپشن سے بنیں گی۔ الیکشن جیتنے والے گھوڑوں کے بڑے ریٹ لگیں گے، نوٹوں کے بیگ تیار کر لیے گئے ہیں۔

الیکشن کے بعد میگا سیاسی کرپشن ہو گی اور ایسی ہارس ٹریڈنگ ہو گی کہ الامان الحفیظ۔ موجودہ نظام کے تحت ووٹ ڈالنے والے سیاسی بکر منڈی میں لگنے والی بولیاں سن کرشرمسار ہوں گے اور کرپشن کی میگا منڈی کے ذمہ دار کرپشن کو تحفظ دینے والے ادارے ہوں گے۔ سووموٹو کا ہنگامہ کھڑا کرنے والے جان بوجھ کر خاموشی کا لبادہ اوڑھ کر سو رہے ہیں۔ غیر آئینی، غیر قانونی اور غیر اخلاقی الیکشن کمیشن ہر روز قوم سے نیا جھوٹ بولتا رہا ہے۔

وہ لندن سے واپسی پر مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں میڈیا کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری، ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، خرم نواز گنڈا پور، شیخ زاہد فیاض، قاضی فیض الاسلام اور دیگر مرکزی اور صوبائی قائدین تحریک بھی موجود تھے۔

انہوں نے کہا کہ جمہوریت اور شریعت کے نام پر سیاسی اور مذہبی جماعتیں طویل عرصہ سے مشرق اور مغرب کے ممالک سے فنڈز لے رہی ہیں انہیں آج تک بین کیوں نہیں کیا گیا۔ ایسی پارٹیوں کے لیڈرز کو تو جیل میں ہونا چاہیے۔ بیرون ممالک سے کھربوں روپے کا فنڈ لے کر الیکشن لڑنے والی پارٹیاں کیا ملک و قوم کی وفادار ہیں؟موجودہ انتخابی نظام پاکستان کی خود مختاری کا دشمن ہے ملک میں ایسی خود مختاری دیکھنا چاہتا ہوں جو بڑی طاقتوں کو NO کہنے کی جرات کر کے صرف اور صرف پاکستان کے مفاد میں فیصلہ کرے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہمارا دامن صاف ہے۔ 32 سال سے کسی ملک یا ایجنسی یا NGO سے ایک پائی نہیں لی، ثابت ہو جائے تو بڑی سے بڑی سزا کیلئے خود کو پیش کر تا ہوں۔ بیرون ممالک سے فنڈز لینے کے حوالے سے ان سے جماعتوں کا نام بتانے کا سوال کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ جب کوئی پوچھے گا تو انہیں بتا دونگا، پاکستان کے ادارے خود بھی سب کچھ جانتے ہیں۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے زور دے کر حلفاً کہا کہ سیاسی و مذہبی جماعتوں نے الیکشن کیلئے بیرون ممالک سے خطیر فنڈ لیا ہے جو لوگ الیکشن دوسرے ملکوں سے کھربوں روپے کا فنڈ لے کر لڑ رہے ہیں وہ ملک کی آزادی و خود مختاری کی حفاظت کیسے کریں گے؟

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ جھوٹا حلف اٹھانے والے دنیا بھر میں کہیں نہیں صرف پاکستان میں الیکشن لڑنے کے اہل ہو تے ہیں۔ پیمرا کی رپورٹ کے مطابق سیاسی جماعتیں ڈھائی سے تین ارب روپے کی میڈیا کمپین چلا رہی ہیں۔ الیکشن کمیشن کی 10 اور 15 لاکھ کی پابندی کو ہر حلقے میں ہوا میں اڑایا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 11 مئی کے الیکشن کے بعد بننے والی جعلی پارلیمنٹ آرٹیکل 62, 63 کے دانت نکال دے گی۔ الیکشن ٹربیونلز نے اسکی راہ ہموار کر دی ہے، آرٹیکل 62 کی تضحیک کر کے اسکی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔

تبصرہ