انتخابات میں نظام بدلنا تو دور کی بات چہرے بھی نہیں بدلیں گے۔ ڈاکٹر طاہر القادری

موجودہ کرپٹ نظام انتخاب نے ملک کو تباہی کے کنارے پر پہنچا دیا ہے
11 مئی کو پاکستان میں ہونگا اور کرپٹ انتخابی نظام کے خلاف دھرنا ہو گا
ملک میں لولی لنگڑی اور کمزور نہیں حقیقی جمہوریت چاہتا ہوں
عوام 11 مئی کو پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں شرکت کر کے کرپٹ انتخابی عمل کو مسترد کردیں

پاکستان عوامی تحریک کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ کرپٹ نظام اور غیر آئینی الیکشن کمیشن کے تحت ہونیوالے انتخابات میں نظام بدلنا تو دور کی بات چہرے بھی نہیں بدلیں گے۔ موجودہ کرپٹ نظام انتخاب نے ملک کو تباہی کے کنارے پر پہنچا دیا ہے ایسا کرپٹ انتخابی نظام پاکستان کو ترقی نہیں دے سکتااسکو اٹھا کر سمندر میں پھینکنا ہو گا۔ سابق نا اہل کرپٹ حکمران ایک بار پھر تمام طاقت اور وسائل اپنے قبضے میں لا کر عوام کو انکے بنیادی حقوق سے محروم رکھنا چاہتے ہیں۔ موجودہ کرپٹ نظام انتخاب کے ہوتے ہوئے تبدیلی نہیں آ سکتی۔ تبدیلی کا نعرہ لگانے والے 12 مئی کو دھاندلی کے الزامات لگا رہے ہوں گے اور مزید مایوسی پھیلائیں گے۔ تبدیلی لانے کیلئے پہلے اپنی ذات میں تبدیلی لانا پڑتی ہے۔ حقیقی جمہوریت تعلیم، صحت اور خوشحالی کا نام ہے جو 65 سال سے پاکستان میں نہ آسکی۔ ملک میں لولی لنگڑی اور کمزورنہیں حقیقی جمہوریت چاہتا ہوں۔ ان شاء اللہ 11 مئی کو پاکستان میں ہونگا اور کرپٹ انتخابی نظام کے خلاف تاریخی اجتماعی دھرنا ہو گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے برمنگھم میں پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام کرپٹ نظام انتخاب کے خلاف منعقدہ سیمینار بعنوان "پاکستان اور جمہوریت" سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ 11 مئی کو کرپٹ اور جھرلوانتخابات کے نتیجے میں معلق پارلیمنٹ وجود میں آئیگی اور پھر نئی حکومت کے قیام تک کرپشن کی نئی منڈیاں لگیں گی جس کے نتیجے میں ایک بار پھر ملک میں لٹیرے، بدیانت، ٹیکس چوروں کی حکومت قائم ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ تبدیلی کی بات کرنے والے موجودہ کرپٹ نظام انتخاب کو سہارا دینے کی بجائے اگر میرے ساتھ مل کر ظلم کے اس نظام کو ختم کرنے میں مدد کرتے تو صحیح معنوں میں حقیقی تبدیلی قوم کا مقدر بنتی۔

انہوں نے کہا کہ 11مئی کی شام سب جان لیں گے کہ کرپٹ انتخابی نظام اور غیر آئینی الیکشن کمیشن کے تحت ہونیوالے الیکشن ملک میں کیا تبدیلی لائے ہیں۔ عوام کرپٹ اور مک مکا الیکشن کمیشن کو ووٹ دینے کی بجائے حقیقی تبدیلی اور پائیدار جمہوریت کے قیام کیلئے دھن، دھونس اور دھاندلی کی جعلی جمہوریت لانے کی بجائے 11 مئی کو پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں شرکت کر کے کرپٹ انتخابی عمل کو مسترد کر دیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کی جدوجہد عوام کے حقیقی نمائیندوں کو اقتدار کے ایوانوں تک پہنچانا ہے، اگر عوام نے موجودہ نظام انتخاب کے تحت ووٹ ڈالے تو یہ اپنا مستقبل ایک بار پھر لٹیروں اور چوروں کے ہاتھوں میں بیچنے کے مترادف ہو گا۔

تبصرہ