خواتین سے مشاورت کیے بغیر معاشی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں
ہوسکتا
ہوشرباء مہنگائی، قیامت خیز لوڈ شیڈنگ اور دہشت گردی نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی
ہے
خواتین 11 مئی پولنگ ڈے والے دن پاکستان عوامی تحریک کے پرامن دھرنوں میں شرکت کریں
نوشابہ ضیاء کی مرکزی سیکرٹریٹ میں سرگودھا سے آئے ورکنگ ویمن کے وفد سے ملاقات میں
گفتگو
پاکستان کی آبادی کا نصف سے زائد حصہ خواتین پر مشتمل ہے۔ خواتین ملک کی معاشی ترقی میں انتہائی اہم کردار ادا کر سکتی ہیں۔ مگر اس کیلئے ضروری ہے کہ خواتین بالخصوص ملازمت یا کاروباری شعبہ سے وابستہ خواتین کیلئے بہترین اور موزوں پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔ ہوشرباء مہنگائی، لوڈشیڈنگ، بجلی اور دہشت گردی نے عوام کی زندگی اجیرن کر دی ہے۔ یہ سارے عذاب جو ہم پر مسلط ہیں پچھلے 65 سال سے ہمارے نااہل حکمرانوں کے اعمال کا نتیجہ ہیں۔ ان تمام مسائل سے بے نیاز سیاستدان طبقہ اپنی عیاشیوں اور الیکشن کی تیاریوں میں مست ہے۔ 11 مئی کو ساری قوم عشروں سے ملک پر مسلط چند سیاسی خاندانوں کو اقتدار کے ایوانوں میں گھسنے کی اجازت نہ دیں۔ اس کا بہترین طریقہ 11 مئی پولنگ ڈے والے دن پاکستان عوامی تحریک کے پرامن دھرنوں میں شرکت کرنا ہے۔
ان خیالات کا اظہار پاکستان عوامی تحریک ویمن ونگ کی مرکزی رہنما نوشابہ ضیاء نے مرکزی سیکرٹریٹ میں سرگودھا اور فیصل آباد سے آئے ورکنگ ویمن کے ایک وفد سے ملاقات میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں ہوشرباء اضافہ، غربت و افلاس، بیروزگاری اور بالخصوص دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات، اغوا برائے تاوان اور خواتین و بچوں کی بےحرمتی کے واقعات میں اضافہ وہ مسائل ہیں جنہوں نے عوام میں جان و مال کے عدم تحفظ میں خوفناک حد تک اضافہ کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ایک واضح حقیقت ہے کہ خواتین سے مشاورت کیے بغیر معاشی ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا لہذا ہمار ا مطالبہ ہے کہ پالیسیاں بناتے وقت خواتین کی شمولیت کو یقینی بنایا جائے کیونکہ اس کے بغیر خواتین کی بہبود اور ترقی کی حامل پالیسیاں تشکیل دینا مشکل ہی نہیں ناممکن ہیں۔
انہوں نے وفد کو بتایا کہ ملکی معاملات میں خواتین کی شمولیت سے یقینا معیشت کو بھی عظیم فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کاروباری شعبہ سے وابستہ خواتین کیلئے ایسا سازگار ماحول پید کرنا ہو گا جس میں جو خواتین کو اپنی صلاحتیں بروئے کار لانے اور پھر ان سے فائدہ اٹھانے میں معاونت ملے۔
نوشابہ ضیاء نے کہا کہ خواتین کی تعلیم پر خصوصی توجہ دی جائے کیونکہ خواتین میں بڑھتی ہوئی ناخواندگی کی شرح افسوسناک اور خوفناک ہے۔ اور پھر یہ بھی حقیقت ہے کہ تعلیم کے بغیر خواتین کی تعلیم صلاحتیں بے کار ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ خواتین کو تعلیم کی سہولتیں ان کی رہائش کے نزدیک میسر ہونی چاہیے تاکہ وہ آسانی سے تعلیم کے حصول کی طرف راغب ہوں اور ملکی تعمیر و ترقی میں معاون و مدد گار ثابت ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت فوری طور پر لوڈشیڈنگ پر قابوپائے۔ لوڈشیڈنگ کے باوجود غریب شہریوں کو ہزاروں کے بل قوم کو مایوس کرنے کی سازش ہے۔ لوڈشیڈنگ نے ملک کو جنگل اور صحرا میں تبدیل کردیا ہے۔ مہنگائی، قیمتوں میں اضافہ اور لوڈشیڈنگ کے دور میں کو ئی عوام کا پرسان حال نہیں۔
تبصرہ