امانت، دیانت کا جنازہ نکال دیا گیا ہے اورآئین کی دھجیاں ہر سو بکھری پڑی ہیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری

گلے سڑے نظام انتخاب کی بو الیکشن کے بعد پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی
عوام کو اندازہ نہیں کہ الیکشن کے نام پر ان کے ساتھ کتنا بڑا دھوکہ ہونے جا رہا ہے
موجودہ نظام انتخاب ملک کی آزادی اور خود مختاری کے خلاف گھنائونی سازش ہے
قوموں کی زندگی میں تبدیلی کی طرف بڑھنے کے مواقع روز روز نہیں آتے

پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ گلے سڑے نظام انتخاب سے جو تعفن اٹھ رہا ہے اس کی بو الیکشن کے بعد پورے ملک کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی اور ملک میں کرپشن اور دہشت گردی کا راج قائم ہو جائے گا۔ عوام کو اندازہ نہیں کہ الیکشن کے نام پر ان کے ساتھ کتنا بڑا دھوکہ ہونے جا رہا ہے۔ موجودہ نظام انتخاب ملک کی آزادی اور خود مختاری کے خلاف گھنائونی سازش ہے۔ اس لئے ملکی استحکام، ترقی اور عوامی خوشحالی کی طرف بڑھنے کا واحد راستہ موجودہ نظام انتخاب کو کلی طور پر مسترد کرنے میں ہے۔ پاکستان عوامی تحریک نے 11مئی کو ملک گیردھرنوں کے ذریعے پر امن احتجاج کا جو پروگرام ترتیب دیا ہے عوام اس میں جوق در جوق شرکت کر کے پوری دنیا کو اس کرپٹ نظام کے خلاف نفرت کا بھر پور پیغام دیں۔ کرپٹ نظام انتخاب اور حقیقی جمہوریت دو متضاد چیزیں ہیں۔ عوام جمہوریت کے خواب کو شرمندہ تعبیر کرنا چاہتے ہیں تو 11مئی کو اس نظام کو مسترد کرنے کیلئے جوش اور ولولے سے گھرو ں سے نکلیں اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں بھر پور شرکت کریں۔ قوموں کی زندگی میں تبدیلی کی طرف بڑھنے کے مواقع روز روز نہیں آتے اس لئے 11مئی کو نظام انتخاب کے خلاف باہر نکلنا ہی ملک و قوم کیلئے فلاح و نجات کا راستہ نکالے گا۔ وہ لندن سے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا کہ امانت، دیانت کا جنازہ نکال دیا گیا ہے اورآئین کی دھجیاں ہر سو بکھری پڑی ہیں۔ اس ملک میں اشرافیہ ہی مافیا ہے اس لئے اسے ووٹ دینا جرم ہے۔ عوام الیکشن کو کلیتاً مسترد کر دیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ HEC کے ساتھ اتنا گھنائونا مذاق پہلے نہیں ہوا، تما م جعلی ڈگری والے ٹربیونلز سے پاک ہو کر نکل گئے اس لئے HEC جیسے ادارے کو تالا لگا دینے چاہیے۔ HEC، الیکشن کمیشن اور ریٹرننگ آفیسرز سے نا اہل ہونے والے ٹربیونلز سے امانت و دیانت کا سرٹیفیکیٹ لے کر دندنارہے ہیں۔ عوام کو جان لینا چاہیے کہ جعلی ڈگری والے بھی کرپٹ اور انہیں دیانت دار قرار دینے والے بھی کرپٹ ہیں۔

تبصرہ