جب تک مسلمان صوفیاء کی نسبتوں سے جڑے رہے عزت وتمکنت ان کا مقدر رہی۔ فیض الرحمان درانی

اللہ والوں کی صحبت وسنگت اختیار کرکے اپنے دلوں سے مفادات کے بتوں کو پاش پاش کرنا ہوگا
تحریک منہاج القرآن مادیت زدہ دور میں صوفیاء کی نسبتوں کے ساتھ امت کو جوڑ رہی ہے

تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمان درانی نے کہا ہے کہ ظاہری کیفیات کو باطنی کیفیات کے ساتھ جو ڑنے سے ولائیت کا سفر شروع ہوتا ہے۔ بندے کا من دنیا میں رہتے ہوئے دنیاوی آلائشوں سے پاک ہو کر اللہ کی طرف متوجہ رہے تو ایسے دلوں کو اللہ عافیت دیتا ہے ان پر انعامات کی بارش ہوتی ہے اور بندہ ولائیت کی منازل طے کرنے لگتا ہے۔ وہ جلوت میں رہ کر بھی خلوت نشین ہوتا ہے۔ وہ گذشتہ روز جامع المنہاج ماڈل ٹائون میں جمعۃ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ فیض الرحمان درانی نے کہا کہ دنیا کا نظام کلاک وائز چلتاہے مگرجب مسلمان کعبہ کا طواف کر تا ہے تو اینٹی کلاک وائز گھوم کر یہ اقرار کر رہا ہوتا ہے کہ اس نے مادی دنیا سے تعلق توڑ لیا ہے اور دنیا کے سارے مفادات کو ترک کرکے وہ اللہ کے حضور آگیا ہے۔ طواف کے دوران حاصل ہونے والی کیفیت کو دوام دینے کی محنت کا نام تصوف ہے۔ تحریک منہاج القرآن اللہ اور بندے کے اس تعلق کو بحال کرنے کیلئے کام رہی ہے اور حضور غوث الاعظم رحمۃ اللہ علیہ  کے فیض کو پوری دنیا میں عام کرنے کا فریضہ انجام دے رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک مسلمان صوفیاء کی نسبتوں سے جڑے رہے عزت وتمکنت ان کا مقدر رہی، اب بھی عظمت رفتہ کی بحالی اسی صورت ممکن ہے کہ ہم اللہ والوں کی صحبت وسنگت اختیار کرکے اپنے دلوں سے مفادات کے بتوں کو پاش پاش کردیں۔ انہوں نے کہا کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری آج کے مادی دور میں تصوف کی شمعیں روشن کر رہے ہیں اور تحریک منہاج القرآن لاکھوں دلوں کو زندہ کرنے کا فریضہ انجام دے رہی ہے اور حقیقی تصوف کی ترویج واشاعت میں تاریخی کردار ادا کر رہی ہے۔ تحریک منہاج القرآن مادیت زدہ دور میں علم ونور کی روشنی عام کر رہی ہے اور صوفیاء کی نسبتوں کے ساتھ امت کو جوڑ رہی ہے۔

تبصرہ