موجودہ نظام انتخاب امانت، دیانت، ستھری سیاست، آئین، قانون اورعدل و انصاف کا دشمن ہے: ڈاکٹر محمد طاہرالقادری

سب سے بڑا مجرم الیکشن کمیشن ہے، اسکے چار ممبران سیاسی جماعتوں کے وفادار ہیں۔
عوام 11مئی کو گھروں میں بیٹھنے کی بجائے پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں شامل ہو کر قومی فریضہ ادا کریں۔
غیر آئینی الیکشن کمیشن کو By Design ناجائز تحفظ دیا گیا۔
الیکشن کمیشن، نیب، ایف آئی اے، ایف بی آراورسٹیٹ بینک قوم کے مجرم ادارے ہیں: ڈاکٹر طاہر القادری

اسلام آباد: اسلام آباد میڈیا سیل سے جاری ہونے والی پریس ریلیزکے مطابق پاکستان عوامی می تحریک کے قائد ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کہا ہے کہ کرپشن، لوٹ کھسوٹ اور جانبداری کی سیاست پاکستان کے وجود کو کھوکھلا کر رہی ہے اس لئے’’سیاست نہیں ریاست بچاؤ‘‘ کی آواز بلند کی تھی۔

الیکشن کمیشن، نیب، ایف آئی اے، ایف بی آر اور سٹیٹ بینک سمیت 5 ادارے قوم کے مجرم ہیں۔ سب سے بڑا مجرم الیکشن کمیشن ہے، اسکے چار ممبران سیاسی جماعتوں کے وفادار ہیں۔ غیر آئینی الیکشن کمیشن کو By Design ناجائز تحفظ دیا گیا۔ نیب کے پاس صدر، وزراء اعظم، وزراء اعلیٰ، گورنرز سے لے کر ایم پی ایز اور بیورو کریٹس کی کرپشن کے ریکارڈ موجود ہیں مگر اس تک رسائی نہیں دی گئی۔ ایف آئی اے اور FBR بھی ڈیٹا دبا کے بیٹھے رہے۔ سٹیٹ بنک آف پاکستان نے بھی بر وقت ڈیفالٹرز کی لسٹ جاری نہیں کی۔ وجہ یہ ہے کہ مذکورہ بالا اداروں کے افسران کی تقرریاں کرپٹ سیاستدانوں نے کر رکھی ہیں۔ انکی ترقیاں، ٹرانسفر اور بحالی بھی یہی سیاستدان کرتے ہیں۔ وہ لندن سے گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ اداروں کے افسران کو معلوم ہے کہ کچھ دنوں بعد انہی کرپٹ سیاستدانوں نے پلٹ کر اقتدار میں آ جانا ہے اس لئے نوکریاں بچانا ان کی اولین ترجیح رہی ہے۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ موجودہ نظام انتخاب امانت، دیانت، ستھری سیاست، آئین، قانون اورعدل و انصاف کا دشمن ہے۔

سکروٹنی کے دوران الیکشن کمیشن کے مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے ذمہ دار نے لاہور ہائیکورٹ میں آفیشل بیان دیا تھا کہ ہم تسلیم کرتے ہیں کہ FBR، نیب اور سٹیٹ بنک نے سکروٹنی کے دوران قرضے معاف کرانے والوں، ٹیکس چوروں اور یوٹیلٹی بلز معاف کرانے والوں کی فہرستیں ہمیں نہیں دی تھیں۔ ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ریٹرننگ آفیسرز کے پاس یہ لسٹیں نہ تھیں اس لئے آرٹیکل 63 کو چھیڑا نہیں گیا اور آرٹیکل 62 کا مذاق اڑایا جاتا رہا۔ 11مئی کو پاکستان عوامی تحریک کے تاریخ ساز دھرنے ملک میں حقیقی جمہوریت کی بنیاد ثابت ہوں گے اس لئے موجودہ کرپٹ نظام کے خلاف عملی جدوجہد کرنا ہر پاکستانی کا فرض ہے۔عوام 11 مئی کو گھروں میں بیٹھنے کی بجائے پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں میں شامل ہو کر قومی فریضہ ادا کریں۔

تبصرہ