کینسر زدہ نظام انتخاب کے تحت ہونے والے الیکشن قوم سے جینے کا حق بھی چھین لیں گے۔ رانا راحیل جاوید

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے تحت عوام دشمن نظام انتخاب کے خلاف ملک گیر سروے کی مہم شروع کر دی گئی ہے
طلبہ موجودہ انتخابی نظام کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کے پر امن دھرنوں میں شریک ہو کر اپنا کردار ادا کریں

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر رانا راحیل جاوید نے کہا ہے کہ موجود انتخابی نظام ایک حلقے پر کروڑوں کے اخراجات، برادری ازم، غنڈہ گردی، الیکشن ڈے مینجمنٹ، وننگ ہارسز اور بے منشور سیاست کے اجزا کا مرکب ہے۔ کینسر زدہ نظام کے تحت ہونے والے الیکشن قوم سے جینے کا حق بھی چھین لیں گے۔ ملک تنگ نظری، انتہا پسندی، تفرقہ بازی، عدم برداشت، سیاسی عدم استحکام، دہشت گردی اور لا قانونیت کی منجدھار میں پھنسا ہوا ہے۔ حقیقی جمہوریت کے ثمرات سے عوام اب تک اس لئے محروم ہیں کہ ملک میں جمہوریت کے نام پر شخصی اور خاندانی آمریتیں مسلط ہیں۔ آمرانہ رویوں پر جمہوریت کا خوبصورت غلاف چڑھا دیا گیا ہے جسے موجودہ انتخابی نظام مکمل تحفظ فراہم کرتا ہے۔ حقوق دینا تو دور کی بات حقوق کا شعور دینا بھی مقتدر طبقات کے نزدیک سو ہان روح ہے۔ شعور کی بیداری کیلئے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی جدوجہد ملک میں حقیقی تبدیلی پر منتج ہو گی۔ وہ گذشتہ روز مرکزی سیکرٹریٹ میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ پنجاب کے زیر اہتمام منعقدہ سیمینار بعنوان ‘‘تبدیلی کا حقیقی راستہ کون سا ہے’’ سے خطاب کر رہے تھے۔ جبکہ وحید اختر، عثمان حیدر بٹ، رفیق صدیقی اور دیگر طلبہ قائدین بھی موجود تھے۔

رانا راحیل جاوید نے کہا کہ طلبہ پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ وطن عزیز کو قائداعظم کا پاکستان بنانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کریں۔ قوم کے ہونہار طلبہ نظام انتخاب کے خلاف منظم اور موثر جدوجہد کیلئے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کی بیداری شعور مہم کا حصہ بنیں اسی سے ملک میں حقیقی جمہوریت کا سورج طلوع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے تحت عوام دشمن نظام انتخاب کے خلاف منظم انداز سے ملک گیر سروے کی مہم شروع کی جائے گی۔ اس عوامی سروے کے ذریعے لاکھوں طلبہ تک یہ پیغام پہنچایا جائے گا کہ پاکستان میں حقیقی جمہوریت اور حقیقی تبدیلی کیلئے موجودہ سیاسی نظام کے کانٹوں اور پودوں کو اکھاڑنا ہو گا۔ 11 مئی الیکشن ڈے کو ملک بھر کے طلبہ موجودہ انتخابی نظام کے خلاف پاکستان عوامی تحریک کے پر امن دھرنوں میں شریک ہو کر موجودہ حالات میں اپنی ذمہ داریوں کو سمجھ کر انتخابی نظام کے خلاف اپنا کردار ادا کریں۔

تبصرہ