جعلی ڈگری والوں کو الیکشن میں حصہ لینے سے نہ روکنا قوم کے مستقبل
کو اندھیروں میں دھکیلنے کے مترادف ہے
ٹیکس چوروں اور کرپٹ مافیا کے پارلیمنٹ میں جانے کی راہ روکنے کیلئے الیکشن کمیشن کا
اپنے موقف سے پیچھے ہٹنا بزدلی ہے
الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کیے جانیوالے کاغذات نامزدگی فارم پر حکومت لیت و لعل سے
کام لینے کی بجائے 16 مارچ سے قبل اسکی منظوری دے
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات عمر ریاض عباسی نے کہا ہے کہ انتخابی اصلاحات نہ کی گئیں تو 17 مارچ کو لیاقت باغ میں ہونے والے تاریخی جلسے میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہرالقادری آئندہ کی انقلابی حکمت عملی کا اعلان کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پوری قوم کو اپنے حقوق کے لیے اٹھنا ہوگا۔ اگر اب بھی قوم نہ اٹھی تو پھر پانچ سال عوام کے حقوق کی پامالی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ بااختیار الیکشن کمیشن ہی آئینی تقاضوں کے مطابق کرپٹ افراد کو الیکشن میں حصہ لینے سے روک سکتا ہے۔ جعلی ڈگریوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کے کمزور موقف پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایسے افراد کو الیکشن میں حصہ لینے سے نہ روکنا قوم کے مستقبل کو ایک بار پھرتباہی سے دوچار کرنے کے مترادف ہو گا۔ الیکشن کمیشن کے حالیہ کمزور موقف سے غیر جانبدارانہ اور شفاف الیکشن کی امیدیں دم توڑتی نظر آ رہی ہیں۔
وہ گزشتہ روز 17 مارچ کی تیاریوں کے کام کا جائزہ لینے کے لئے کمیٹیوں کے سربراہان کے اجلاس میں گفتگو کر تے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ 17 مارچ پوری قوم کے مستقبل کے فیصلے کادن ہے۔
اس موقع پر مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سردارمنصور خان، ملک افضل،ملک طاہرجاوید، سعیدراجہ، ابرار رضا ایڈووکیٹ، سید بشیر حسین شاہ، اشتیاق میر ایڈووکیٹ، غضنفر کھوکھر، راجہ منیراعجاز اور دیگر بھی موجود تھے۔
عمر ریاض عباسی نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کیے جانیوالے کاغذات نامزدگی فارم پر حکومت لیت و لعل سے کام لینے کی بجائے 16 مارچ سے قبل اسکی منظوری دے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس چوروں اور کرپٹ مافیا کے پارلیمنٹ میں جانے کی راہ روکنے کیلئے الیکشن کمیشن ہر آنے والے دن اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا قوم کے ساتھ بددیانتی اور کرپٹ مافیا کی حوصلہ افزائی ہے۔ اگر الیکشن کمیشن نے کرپٹ مافیا کے دباؤ میں آ کر موقف سے پیچھے ہٹ گیا تو آنے والی نسلیں انہیں معاف نہیں کریں گی۔
تبصرہ