سکروٹنی کیلئے الیکشن کمیشن کی جانب سے 30 دنوں کی مدت پر عمل کیا جانا ناگزیر ہے: ڈاکٹر طاہر القادری

جعلی ڈگری والوں کو الیکشن میں حصہ لینے سے نہ روکنا قوم کے مستقبل کو اندھیروں میں دھکیلنا ہے۔
ٹیکس چوروں اور کرپٹ مافیا کے پارلیمنٹ میں جانے کی راہ روکنے کیلئے الیکشن کمیشن حقیقی موقف پر ڈٹ جائے: ڈاکٹر طاہرالقادری

لاہور: سکروٹنی کیلئے الیکشن کمیشن کی جانب سے30 دنوں کی مدت پر عمل کیا جا نا ناگزیر ہے تاکہ آئین کے آرٹیکل 62,63 پر بھی عمل ہو سکے۔ با اختیار الیکشن کمیشن ہی آئینی تقاضوں کے مطابق کرپٹ افراد کو الیکشن میں حصہ لینے سے روک سکتا ہے۔جعلی ڈگریوں کے معاملے پر الیکشن کمیشن کے کمزور موقف پر سخت تنقید کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے قائد ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ایسے افراد کو الیکشن میں حصہ لینے سے نہ روکنا قوم کے مستقبل کو ایک بار پھرتباہی سے دوچار کرنے کے مترادف ہو گا۔

الیکشن کمیشن کے حالیہ کمزور موقف سے غیر جانبدارانہ اور شفاف الیکشن کی امیدیں دم توڑتی نظر آ رہی ہیں۔ وہ کینیڈا سے سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈا پور سے ٹیلی فونک گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری کئے جانیوالے کاغذات نامزدگی فارم پرحکومت لیت و لعل سے کام لینے کی بجائے اسکی منظوری دے۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ٹیکس چوروں اور کرپٹ مافیا کے پارلیمنٹ میں جانے کی راہ روکنے کیلئے الیکشن کمیشن ہر آنے والے دن اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے کی بجائے ڈٹ جائے، اگر الیکشن کمیشن نے کرپٹ مافیا کے دباؤ میں آ کر موقف کو نرم کیا تو آنے والی نسلیں انہیں معاف نہیں کریں گی۔

تبصرہ