پاکستان عوامی تحریک ملک بھر میں ہر دھرنے میں شریک ہے اور ہزارہ
برادری کے مطالبات پورے ہونے تک ہم ان کا ساتھ دیں گے
حکومت نے ریاست کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا
پاکستان دہشت گردوں کے لیے ویزہ فری اسٹیٹ بن چکا ہے
پوری دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے، جہاں دہشت گردی کے خلاف قومی پالیسی نہیں بنی
پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے سانحہ کوئٹہ پر ہزارہ برادری سے ا ظہار یکجہتی کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چالیس دنوں میں دہشت گردی کا دوسرا اتنا بڑا واقعہ حکومت کی مکمل ناکامی کا ثبوت ہے۔ حکومت نے ریاست پاکستان کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا۔ بلوچستان کو پاکستان سے توڑنے کی سازش کی جا رہی ہے، جو ہم نہیں ہونے دیں گے۔ دہشت گرد یا پاکستان دونوں میں سے ایک کو بچانا ہو گا۔ ہزارہ برادری سے اظہار یکجہتی کے لیے پاکستان عوامی تحریک ملک بھر میں ہر جگہ دھرنے میں شر یک ہے۔
وہ پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری، پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، قاضی فیض الاسلام، جواد حامد و دیگر بھی موجود تھے۔
ڈاکٹرمحمد طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ ہزارہ برادری پر ٹارگٹڈ حملہ ہے اور پاکستان کی تاریخ کا اندوہناک واقعہ ہے۔ حکومت نے دہشت گردوں کو کھلی چھٹی دے رکھی ہے۔ چالیس دن پہلے کوئٹہ میں ایک سو چار بےگناہ لوگوں کو شہید کیا گیا تھا۔ حکومتی سطح پر اس کے بعد بھی دہشت گردی روکنے کی کوئی پالیسی نہیں بنائی گئی۔ حکومت کے کان پر جوں تک نہیں رینگی بلکہ ملک کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا۔ حکومت دہشت گردی کو روکنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے، کیونکہ قیام امن کو حکومت نے اپنی ترجیح سے ہی خارج کر دیا ہے۔
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ پریس کانفرنس کے وقت تک میڈیا پر ہلاکتوں کی تعداد 91 بتائی جا رہی ہے، جبکہ ہزارہ برادری کے مطابق اس وقت تک شہداء کی تعداد 113 ہو چکی ہے۔ 150 لوگ زخمی ہیں، جن میں 40 زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔ گورنر بلوچستان سمیت حکومت نے ہزارہ قبیلے کی داد رسی اور انسانی ہمدردی کے ناطے کوئی قدم نہیں اٹھایا۔ سی ون تھرٹی طیارے کی فراہمی کا اعلان محض مذاق ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ شرمناک بات یہ ہے کہ ہزارہ برادری سے اظہار یکجہتی کے لیےاس وقت تک کوئی اعلیٰ حکومتی شخصیت مظاہرین کی داد رسی کے لیے دھرنے میں نہیں پہنچی۔
ڈاکٹر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ پاکستان عوامی تحریک ملک بھر میں ہر دھرنے میں شریک ہے اور ہزارہ برادری کے مطالبات پورے ہونے تک ہم ان کا ساتھ دیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک اور صوبہ بلوچستان کو توڑنے کی سازشیں ہو رہی ہیں۔ دہشت گردی یا ملک میں سے ایک چیز کو بچانا ہوگا، اس لیے فوج فوری طور پر کوئٹہ کے کنٹرول کو سنبھال لے، جو آئین کے مطابق عمل ہوگا، آئین و قانون اس کی اجازت دیتا ہے۔
ڈاکٹرطاہرالقادری نے کہا کہ بد قسمتی یہ ہے کہ اس ملک میں دہشت گردوں کو تحفظ دیا جا رہا ہے۔ دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ہیں۔ ان سے سیاسی فوائد لیے جاتے ہیں۔ گزشتہ ساڑھے چار سال میں تقریبا 3200 دہشت گرد گرفتار ہوئے، جن کے مقدمات عدالتوں میں ہیں، لیکن ان میں سے 1200 کو رہا کیا جا چکا ہے۔ 1800 دہشت گرد پولیس کی تحویل میں ہیں۔ دہشت گردوں کے چہروں پر پردے ڈالے جاتے ہیں۔ دہشت گردوں کے لیے یہ ملک ویزہ فری اسٹیٹ بن چکا ہے۔ پوری دنیا میں پاکستان واحد ملک ہے، جہاں دہشت گردی کے خلاف کوئی قومی پالیسی نہیں بنائی گئی۔ ہزارہ برادری کی نسل کشی نہیں بلکہ پورے صوبے کی نسل کشی کی جا رہی ہے۔
تبصرہ