الیکشن کمیشن غیر آئینی ہے اسے نہیں مانتے۔ ڈاکٹر طاہر القادری

آئین، جمہوریت اور انصاف کے ٹھیکیداروں نے عوام کو کچھ نہیں دیا
عوام انتخاب اور انقلاب دونوں کی تیاری کریں، فیصلہ ملک و قوم کے مفاد میں کریں گے
حکومت فیصل آباد میں ہائیکورٹ بینچ قائم کرے، سٹیٹس کو کی حامی قوتیں ملک میں تبدیلی نہیں چاہتیں
پاکستان عوامی تحریک کا ہر کارکن سو افراد کو ممبر بنائے 18 سال کے افراد اپنا ووٹ رجسٹرکروائیں

پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ 65 سال سے آئین اور جمہوریت کے ساتھ مذاق کیاجارہاہے۔ ظلم پر مبنی نظام نے عوام سے جینے کا حق چھین لیا ہے۔ عوام انتخاب اورانقلاب دونوں کی تیاری کریں۔ فیصلہ ملک و قوم کے مفاد میں کریں گے۔ الیکشن کمیشن غیر آئینی ہے اسے نہیں مانتے۔ آئین، جمہوریت اور انصاف کے ٹھیکیداروں نے عوام کو کچھ نہیں دیا۔ ملوں کے نفع میں مزدوروں کو %50 کا حصہ دار بنایا جائے اورحکومت فیصل آباد میں ہائیکورٹ بینچ قائم کرے۔ سٹیٹس کو کی حامی قوتیں ملک میں تبدیلی نہیں چاہتیں، ظلم پر مبنی نظام نے کبھی بھی کمزور کو حق نہیں دیا۔ غاصب، ظالم لوگ مفاد پرست طبقات نے اس قوم کا حال اور مستقبل چھین لیا۔ تمام شعبوں پر اشرافیہ کا قبضہ ہوگیا، موجودہ نظام نے سب کچھ اٹھا کر طاقتوروں کو دے دیا ہے۔ لیکن غریب عوام کو اس نظام نے غربت، محرومی، خود سوزی، خود کشی، مایوسی، محرومی، بے روزگاری دی ہے۔ بجلی، گیس کی لوڈ شیڈنگ کے باعث فیکٹریاں اورایکسپورٹ بندہوگئی۔ لاکھوں مزدور بے روزگار ہوگئے جس کی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے انقلاب مارچ کے اختتام پر دھوبی گھاٹ گراؤنڈ میں ایک عظیم الشان جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ میں خواتین سمیت مزدوروں، کسانوں، طلباء، اساتذہ سمیت ہر طبقہ ہائے فکر کے لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ قبل ازیں کارکنوں نے ڈاکٹر طاہر القادری کا موٹروے انٹرچینج پر شاندار استقبال کیا اور انہیں ایک بڑے جلوس کے ساتھ دھوبی گھاٹ گراؤنڈ لایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ روٹی، کپڑا، مکان، تعلیم، علاج، روزگار، انصاف ہر شہری کا حق ہے مگر 65 سال سے حکومتوں نے عوام کو بنیادی حقوق سے محروم رکھا۔ ہم کرپٹ نظام کا تختہ الٹ کر دم لیں گے۔ عوام کو اگر حقوق نہ ملے تو چھین لیں گے۔ انہوں نے فیصل آباد کے وکلاء اور ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن کے ارکان سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے حکومت سے کہا کہ فیصل آباد میں جلد ہائیکورٹ بینچ قائم کیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم انتہاپسند نہیں پرامن ہے۔ میں نے 32 سال قوم کی تربیت کی ہے جس کا عملی مظاہرہ اسلام آباد میں انقلاب مارچ میں ہوا۔

ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ہم اس ملک کی سیاست میں سنجیدگی لانا چاہتے ہیں۔ لوگ دوسروں پر کیچڑ اچھالنے کی بجائے ایشوز اور مسائل پر بات کریں اور کردار کشی کی سیاست ختم کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر الیکشن کمیشن ارکان سے ڈگریاں اور ٹیکس کے گوشوارے مانگ رہا ہے تو یہ صرف پاکستان عوامی تحریک کی جدوجہد اور اسلام آباد میں ہونے والے تاریخ ساز انقلاب مارچ اور دھرنا کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے ورکرز کو ہدایت کی کہ ہر کارکن ایک سونئے ممبر بنائے اس کا فیصلہ بعد میں کریں گے کہ کونسا راستہ منزل پر پہنچا سکتا ہے۔ کارکن انقلاب اور انتخاب دونوں کی تیاری کریں۔18 سال کے افراد اپنا ووٹ رجسٹر کروائیں۔

قبل ازیں جلسہ عام سے پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، ضلعی صدر رانا طاہر سلیم، لیبر قومی موومنٹ کے چیئرمین میاں عبدالقیوم، انجمن طلباء اسلام کے مرکزی صدر سعید ظفر کھچی، تحریک عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چیئرمین قاری افضل قادری، ضلعی امیر تحریک منہاج القرآن صاحبزادہ ہدایت رسول قادری اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدر بشارت جسپال، انجینئر رفیق نجم، میاں کاشف محمود، حاجی امین القادری، پروفیسر عارف صدیقی، چوہدری بدر رمیض ضلعی صدر یوتھ لیگ، رانا تجمل حسین MSM، علامہ عزیز الحسن حسنی، علماء کونسل، حاجی منیر احمد نورانی، میلاد کمیٹی، جنرل سیکرٹری ATI سید آفتاب عظیم بخاری، پیر مسعود لاثانی کے خلفاء نے بھی شرکت کی۔

تبصرہ