23 دسمبر کو ہر کوئی جان لے گا کہ پاکستان کا مسیحا کون ہے۔ ڈاکٹر حسین محی الدین القادری

ڈاکٹر طاہر القادری کی آمد پوری قوم کو حوصلہ دے گی کہ پرامن تبدیلی کا آپشن ابھی ختم نہیں ہوا۔
ڈاکٹر طاہر القادری کے استقبال کیلئے لاہور کے مختلف چوکوں میں 100 استقبالی کیمپ لگا دئیے گئے ہیں
تحریک منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر کا دیگر قائدین کے ہمراہ استقبالی کیمپوں کا دورہ

ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے تاریخی استقبال کیلئے لاہوریوں نے شہر کو سجانے کے عمل کا آغاز کر دیا ہے۔ اس سلسلے میں عوام کی طرف سے مختلف چوکوں میں ابتدائی طور پر 100 استقبالی کیمپ لگا دئیے گئے ہیں جن پر شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی بڑی تصویریں بھی لگائی گئی ہیں۔ کیمپوں میں عوام کی دلچسپی غیر معمولی ہے۔ کیمپوں کے اردگرد نظام انتخاب کی تبدیلی کیلئے بھی بڑے بڑے بینرز بھی آویزاں کئے گئے ہیں۔ تحریک منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے گذشتہ روز لاہور کے مختلف کیمپوں کا دورہ کیا۔ سینئر نائب ناظم اعلیٰ شیخ زاہد فیاض، لاہور کے صدر محمد ارشاد طاہر اور ناظم حفیظ اللہ جاوید بھی ان کے ہمراہ تھے۔

استقبالی کیمپوں پر عوام سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر حسین محی الدین نے کہا کہ 23 دسمبر تاریکی کو اجالے سے بدلنے کا دن ہو گا۔ اس دن پوری قوم میں یہ شعور بٹے گا کہ 18 کروڑ کا رزق چند مٹھیوں میں کیوں اور کیسے بند ہے۔ وقت آ گیا ہے کہ غریب کے چہرے کی زردی اور لٹیروں کے چہروں کی لالی ختم کر دی جائے۔ اس کیلئے قوم کو اسلام کا معاشی نظام دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کی آمد پوری قوم کو حوصلہ دے گی کہ پرامن تبدیلی کا آپشن ابھی ختم نہیں ہوا۔ 23 دسمبر کو ہر کوئی جان لے گا کہ پاکستان کا مسیحا کون ہے۔ زندہ دلان لاہور ڈاکٹر طاہر القادری کے استقبال کیلئے شہر کو ایسا سجائیں گے کہ ایسا منظر چشم فلک نے اس سے قبل نہ دیکھا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ عوام شعور کی آنکھ کھولیں اور الیکشن کے نام پر 5 سال کیلئے اپنا مقدر چند سیاسی خاندانوں کو نہ بیچیں۔ جو قوم ظلم کے نظام کے خلاف نہیں اٹھتی غلامی اس کا مقدر بنا دی جاتی ہے۔ موجودہ نظام انتخاب ویسٹ کوٹ اور شیروانی کی بد ترین آمریت مسلط کرنے کا ذریعہ ہے ۔اس لئے 18 کروڑ عوام موجودہ نظام کے خلاف شد و مد سے آواز اٹھائیں۔انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری ملک میں سیاست کرنے نہیں آ رہے اور نہ ہی ہم الیکشن لڑیں گے مگر الیکشن سے پہلے اس ڈرامے کے حقائق قوم کے سامنے ضرور لائیں گے۔

تبصرہ