مقالہ کا موضوع "مسلم ممالک کے درمیان تجارتی روابط اور ان کے
مابین آزاد تجارت کے امکانات کا تجزیہ" ہے
ڈاکٹر طاہر القادری کے بیٹے نے مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کے معاشی اتحاد کی ضرورت
ثابت کی ہے
شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے دوسرے بیٹے حسین محی الدین القادری نے بھی آسٹریلیا کی معروف وکٹوریہ یونیورسٹی ملبورن سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کر لی۔ انگریزی زبان میں لکھے گئے ان کے مقالہ کا موضوع "مسلم ممالک کے درمیان تجارتی روابط اور ان کے مابین آزاد تجارت کے امکانات کا تجزیہ" ہے۔ ان کے مقالہ کے نگران آسٹریلیا کے معروف معیشت دان ڈاکٹر پی جے گوناوارڈنا ہیں۔ ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے مقالہ میں اس بات کا جائزہ لیا ہے کہ اسلام مسلم ممالک کے درمیان معاشی اتحاد کا تقاضا کرتا ہے یعنی مسلم ممالک کے اتحاد کو معاشی زبان دی گئی ہے جیسا کہ یورپی یونین کا معاشی بنیادوں پر اتحاد موجود ہے۔ مقالہ میں معاشی اتحاد کے حوالے سے ایک عملی ماڈل بھی تشکیل دیا گیا ہے جسے عملی بنیادوں پر اختیار کر کے امت مسلمہ ترقی کے سفر پر گامزن ہو سکتی ہے اور ایک موثر معاشی طاقت کے طور پر ابھر سکتی ہے۔ گذشتہ ادوار میں امت مسلمہ کی معیشت اور ان کے معاشی اتحاد کے حوالے سے جتنی بھی ریسرچ کی گئی ہے وہ کسی نہ کسی حد تک اس بات پر منتج ہوتی ہے کہ مذہب کی بنیاد پر معاشی اتحاد بے سود ہے۔ یہ ایک المیہ ہے کہ اس موضوع پر بہت کم قلم اٹھایا گیا ہے اور اگر کسی نے کوشش کی بھی ہے تو اس نے مسلمانوں کے معاشی اتحاد کے خلاف ہی لکھا ہے۔ یہ مقالہ اس لحاظ سے بھی نمایاں اہمیت کا حامل ہے کہ اس میں غیر جانبدرانہ تجزیہ کرتے ہوئے مذہب کی بنیاد پر مسلمانوں کے معاشی اتحاد کی ضرورت ثابت کی گئی ہے کیونکہ مسلمانوں کا معاشی اتحاد ایک قابل عمل viable اور مطلوب امر desirable objective ہے، جس کی آج کے دور میں اشد ضرورت ہے اور جس پر عمل کر کے امت مسلمہ اپنا کھویا ہوا وقار پھر سے بحال کر سکتی ہے۔
تبصرہ