عرب لیگ یونیورسٹی مصر نے حسن محی الدین القادری کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری اعلی ترین درجے کے ساتھ جاری کر دی

مقالہ کا موضوع ’’دستور مدینہ اور جدید دستوری اصول‘‘ (ایک تقابل اور تجزیاتی مطالعہ) ہے
ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے بڑے بیٹے ڈاکٹر حسن محی الدین القادری کا مقالہ منفرد تحقیقی کاوش ہے

عرب لیگ یونیورسٹی مصر نے شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے بڑے بیٹے حسن محی الدین القادری کو ڈاکٹریٹ کی ڈگری اعلیٰ ترین درجے کے ساتھ جاری کر دی۔ 800 صفحات پر عربی زبان میں لکھے ان کے مقالہ کا موضوع ’’دستور مدینہ اور جدید دستوری اصول‘‘ (ایک تقابل اور تجزیاتی مطالعہ) ہے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین القادری کے نگران دستوری و قانونی ماہر اور مصر کے سابق نائب وزیر اعظم پروفیسر ڈاکٹر یحٰیی الجمل ہیں۔ ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے مقالہ میں لکھا ہے کہ اسلام کے ریاست نظام اور دستور مدینہ کے حوالے سے چار انواع کا مطالعہ پایا جاتا ہے۔ مقالہ میں اسلام کا سیاسی ورثہ جس میں ریاست کے حکومتی نظام، ادارتی نظام، عدالتی نظام، قانون سازی کے نظام اور ریاستی حکام کے اوصاف و خصوصیات اور لوازمات بیان کئے گئے ہیں۔ اگرچہ مستشرقین نے میثاق مدینہ کے حوالے سے کام کیا ہے، لیکن یہ کام یا تو تعصب پر مبنی ہے یا ادھورا ہے۔

ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے اپنے مقالہ میں دستور مدینہ کا تجزیہ، تقابل، تفصیل و توضیح اور تشریح کی ہے۔ انہوں نے دستور مدینہ کی مکمل تخریج و تحقیق کرتے ہوئے اس کا استناد و اعتبار ثابت کیا ہے۔ ڈاکٹر حسن محی الدین القادری نے امریکی و برطانوی اور دیگر مغربی دساتیر کے ساتھ دستور مدینہ کا تقابل کرتے ہوئے ثابت کیا ہے کہ دستور مدینہ ہی واحد دستور ہے جو تمام دستوری تقاضے پورے کرتا ہے اور جس پر چل کر مسلم ممالک مثالی اسلامی فلاحی ریاستیں تشکیل دے سکتے ہیں۔

ڈاکٹر حسن محی الدین القادری کا مقالہ اپنی نوعیت کی منفرد تحقیقی کاوش ہے جسے viva میں بیرونی ممتحنین اور دیگر پروفیسرز اور ڈاکٹرز نے بھی بہت سراہا ہے۔ ان سب نے مقالہ کو دستوری میدان بالخصوص دستور مدینہ پر کی جانیوالی تحقیقات میں ایک عظیم سنگ میل قرار دیا۔ یہی وجہ ہے کہ ڈاکٹر حسن محی الدین القادری کو اس مقالہ کی تکمیل پر ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے اعلیٰ ترین درجوں سے نوازا گیا ہے جو بلاشبہ اپنی مثال آپ ہے۔

تبصرہ