ڈاکٹر محمد طاہر القادری حقیقی معنوں میں علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی فکر کے امین ہیں : فیض الرحمن درانی

دہشت گردی کے خاتمے کیلئے علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ اور ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی فکر کو فروغ دینا ہو گا
23 دسمبر کو مینار پاکستان میں ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے ذریعے فکر اقبال کی روشنی میں آئین نو کا سورج طلوع ہو گا
پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام "فکر اقبال اور آج کا پاکستان" کے موضوع پر سیمینار سے مقررین کا خطاب

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمن درانی نے کہا کہ آج اقبال رحمۃ اللہ علیہ کا پاکستان خطرات میں مبتلا ہے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری 23 دسمبر کو تکمیل پاکستان کا ایجنڈہ پیش کریں گے۔ قوم کی ذمہ داری ہے کہ وہ فکر اقبال رحمۃ اللہ علیہ اور پاکستان کی حقیقی قیادت سے رہنمائی لیکر ملک کو گرداب سے نکالنے کیلئے میدان عمل میں نکلیں اور عوام میں حقیقی لیڈرشپ کا شعور پیدا کریں۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری حقیقی معنوں میں علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی فکر کے امین ہیں۔ ملکی سلامتی کیلئے علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ کی فکر کے تحت آج کا پاکستان تشکیل دیا جانا ضروری ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حکیم الامت ڈاکٹر علامہ محمد اقبال رحمۃ اللہ علیہ کے یوم ولادت کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ’’فکر اقبال اور آج کا پاکستان‘‘ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق عباسی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا پاکستان فکر اقبال سے متصادم دکھائی دیتا ہے۔ کسی کی جان و مال اور عزت محفوظ نہیں ہے۔ اسلام ریاست میں حقوق کا جو تصور دیتا ہے اس کی دھجیاں ہر سو بکھری دکھائی دیتی ہیں۔ قیادت کے بد ترین بحران میں گھرے پاکستان کی کشتی طاقتوروں کے تھپیڑوں کے سپرد ہے اس کی کوئی سمت ہے اور نہ منزل۔ انہوں نے کہا کہ 23 دسمبر کو مینار پاکستان میں ڈاکٹر محمد طاہر القادری کے ذریعے علامہ اقبال کے نظریے کے تحت اور فکر اقبال کی روشنی میں آئین نو کا سورج طلوع ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کیلئے علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ اور ڈاکٹر محمد طاہر القادری کی فکر کو فروغ دینا ہو گا۔

پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ نظریہ پاکستان کے سفر کا آغاز علامہ اقبال رحمۃ اللہ علیہ سے شروع ہوتا ہے جبکہ تکمیل پاکستان کا سہرا طاہر القادری کے سر ہو گا۔

سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک پنجاب ایم ایچ شاہین ایڈوکیٹ نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مقتدر طبقے کی ترجیحات میں نہ ملک ہے نہ عوام اور نہ ہی کوئی ایسا ادارہ جو ملک کی نیک نامی کا باعث ہے۔ انہوں نے کہا قوم کی پہلی ذمہ داری ہے کہ عوام الناس کے اندر موجودہ نظام کی خرابیوں کو واضح کریں جس نے عشروں سے ملکی سیاست کو عوام کیلئے ناسور بنا رکھا ہے۔

سیمینار سے معروف قانون دان لہراسب گوندل ایڈووکیٹ، جی ایم ملک، چوہدری افضل گجر، ڈاکٹر محمد الیاس اور خان عبد القیوم خان نے بھی خطاب کیا۔

تبصرہ