ملک کو ایسے سرجن کی ضرورت ہے جو علامات کی بجائے اصل مرض کا علاج کرے : محمد ارشاد طاہر

ڈاکٹر محمد طاہر القادری ’’سیاست نہیں ریاست بچاؤ‘‘ کے ایجنڈے کے ساتھ پاکستان آ رہے ہیں
موجودہ نظام انتخاب کی جادوگری ہے کہ آئین، ادارے اور ملک کمزور اور چند شخصیات طاقتور ہو چکی ہیں
لاہور کے امیر محمد ارشاد طاہر کا ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب

تحریک منہاج القرآن لاہور کے امیر محمد ارشاد طاہر نے کہا ہے کہ جمہوریت کے روپ میں بدترین آمروں نے پاکستان کے وجود کو لاغر کر دیا ہے۔ ملک و قوم کو اب ایسے سرجن کی ضرورت ہے جو علامات کی بجائے اصل مرض کا علاج کرے۔ ڈاکٹر محمد طاہر القادری ’’سیاست نہیں ریاست بچاؤ‘‘ کے ایجنڈے کے ساتھ پاکستان آ رہے ہیں۔ اس ایجنڈے میں ہر طبقے کو آواز ملانا ہو گی۔ 23 دسمبر کو مینار پاکستان کے وسیع و عریض گراؤنڈ میں انسانی سروں کی ایسی فصل اُگے گی جو اس سے قبل کسی نے نہ دیکھی ہو گی۔ موجودہ انتخابی نظام کی قباحتوں نے عوام کو حقیقی جمہوریت سے کوسوں دور کر دیا ہے۔ الیکشن کی رسم کو جمہوریت کہنے والا دو فی صد طبقہ عوام کے حقوق پر شب خون مارنا وراثتی حق سمجھتا ہے۔ اب وقت آ گیا ہے کہ اس بدتر ین آکٹوپس جو موجودہ نظام انتخاب کی شکل میں عوام کو جکڑے ہوئے ہے، کے بازو کاٹ کر اپنے آپ کو آزاد کروایا جائے۔

وہ گذشتہ روز لاہور کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس سے خطاب کرر ہے تھے۔ اس موقع پر ناظم حفیظ اللہ جاوید، انجینئر ثناء اللہ خان، محمد عارف چودھری، ذو الفقار احمد، شبیر دیو اور دیگر قائدین بھی موجود تھے۔ ارشاد طاہر نے کہا کہ جمہوریت حقوق دلانے کے اس عمل کا نام ہے جس میں عوام اپنے سے منتخب ہونے والے نمائندوں کے احتساب کا بھی مکمل اختیار رکھتے ہوں۔ مگر پاکستان میں جو انتخابی نظام عرصے سے مسلط ہے وہ جمہوریت کی حقیقی روح سے متصادم ہے۔ اس نظام میں غریب عوام کے نمائندے سرمایہ دار، جاگیردار اور وڈیرے ہیں۔ اس عوام دشمن نظام کے تسلسل نے ریاست پاکستان کے گرد سازشوں کا باریک جال بن دیا ہے اور اسکی جغرافیائی اور نظریاتی حیثیت کو شدید خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ادارے مضبوط اور شخصیات کمزور ہوتی ہیں مگر موجودہ نظام کی جادوگری ہے کہ آئین، ادارے اور ملک کمزور اور چند شخصیات طاقتور ہو چکی ہیں۔ ان حالات میں ریاست بچانے کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر کردار ادا کرنا ہو گا۔

تبصرہ