احترام مذاہب اور ناموس مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تحفظ کیلئے قومی پالیسی وضع کی جائے
منہاج القرآن علماء کونسل کے زیر اہتمام منعقدہ ’’عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ
وسلم سیمینار‘‘ سے خطاب
منہاج القرآن علماء کونسل کے مرکزی ناظم علامہ سید فرحت حسین شاہ نے کہا ہے کہ سوشل میڈیا کیلئے عالمی سطح پر متفقہ ضابطہ اخلاق تیار کیا جائے جس میں کسی بھی مذہب کے خلاف توہین آمیز مواد کی اشاعت کو کلیتاً ممنوع قرار دیا جائے۔ حکومت پاکستان گستاخانہ فلم کے خلاف فوری طور پر عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ دائر کرے جس کیلئے قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری بطور وکیل ڈیڑھ ارب مسلمانوں کی نمائندگی کے لئے تیار ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن علماء کونسل کے زیراہتمام مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ’’عظمت مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سیمینار‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ علامہ میرآصف اکبر، علامہ عثمان سیالوی، علامہ ممتاز حسین صدیقی، علامہ محمد حسین آزاد اور علامہ لطیف مدنی بھی اس موقع پر موجود تھے۔انہوں نے کہا کہ توہین آمیز فلم بنانے والے پروڈیوسرز، پروموٹرز، ڈسٹری بیوٹرز اور اداکار عالی مجرم ہیں۔ انہیں فوری گرفتار کر کے ان پر دہشت گردی کو فروغ دینے کا مقدمہ چلایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کی پرامن ریلیز سے پاکستانی قوم کا امیج بہتر انداز میں دنیا کے سامنے آیا ہے۔ مسلمان ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کی تکریم کو اپنا ایمان سمجھتے ہیں اس لئے مغربی دنیا مقدس ہستیوں کے احترام کے قوانین پر سختی سے عمل درآمد کرائے۔ امت مسلمہ کے حکمرانوں کو متحد ہو کر اجتماعی فیصلے کرنا ہو نگے۔ انہوں نے کہا کہ محض بیانات دینے کی بجائے آل پارٹیز کانفرنس اور پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلایا جائے اور اس سلسلے میں احترام مذاہب اور ناموس مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے تحفظ کیلئے قومی پالیسی وضع کی جائے۔
تبصرہ