کسی فرد ادارے یا ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اربوں انسانوں کی
دل آزاری کا باعث بنے
انبیاء کرام، مقدس ہستیوں او ر مذاہب کا احترام عالمی ضابطہ ہے اس کو یقینی بنانا
ہر ملک کی ذمہ داری ہے
مشاورتی کونسل کے اجلاس میں ناپاک فلم کے بننے اور ریلیز ہونے کے خلاف مذمتی قرارداد بھی
منظور کی گئی
منہاج القرآن ویمن لیگ کی مرکزی ناظمہ نوشابہ ضیاء نے توہین آمیز فلم کی امریکہ میں نمائش کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مذموم فعل کی مسلمانوں کو تشویش ہے اور پوری دنیا کے مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ ایسے مذموم فعل سے انتہاپسندی میں شدت آئے گی اور بین المذاہب ٹکراؤ کا خطرہ بڑھے گا۔ اس لیے آنے والے خطرات کو مدنظر رکھتے ہوئے عالمی برادری کو اس اہم اور حساس مسئلے کیطرف سنجیدگی سے توجہ دینا ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے منہاج القرآن ویمن لیگ کی مشاورتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر شاکرہ چوہدری، گلشن ارشاد، ساجدہ صادق، فریدہ سجاد، عائشہ شبیر، ارشاد اقبال و دیگر خواتین بھی موجود تھیں۔ نوشابہ ضیاء نے کہا کہ توہین آمیز فلم مذموم عمل ہے۔ بین الاقوامی سطح پر اس حوالے سے فوری قانون سازی ہونا چاہیے تاکہ انبیاء کرام اور الوہی کتابوں کا تقدس پامال کرنے کی کوئی جرء ات نہ کرسکے۔ انہوں نے کہا کہ انبیاء کرام، مقدس ہستیوں او ر مذاہب کا احترام عالمی ضابطہ ہے اس کو یقینی بنانا ہر ملک کی ذمہ داری ہے۔ کسی فرد ادارے یا ملک کو اس بات کی اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ اربوں انسانوں کی دل آزاری کا باعث بنے۔
امت مسلمہ کے حکمران OIC کا ہنگامی اجلاس بلا کر امریکہ کو مجبور کریں کہ اس ناپاک فلم پر فوری طور پر پابندی لگائے۔ صدر پاکستان وزیر اعظم، اپوزیشن رہنماء اور اراکین پارلیمنٹ جو عوام کی نمائندگی کے دعویدار ہیں کو 18 کروڑ عوام کی درست انداز میں ترجمانی کرنا چاہیے۔ حکومت پاکستان امریکی سفیر کو فوری طور پر دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرائے اور اس فلم پر پابندی اور اسے تلف کرنے کا مطالبہ کرے۔ مغربی دنیا انتہا پسندی کے خاتمے میں مخلص ہے تو ایسے اقدامات کا راستہ ہمیشہ کیلئے بند کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے عالمی سطح پر پہلے سے موجود قوانین پر عمل درآمد کرانا ہی دنیا میں شدت پسندی کے رجحان میں کمی لا سکتا ہے۔ ایسی فلمیں اور مواد ریلیز اور شائع کرنے کے حوالے سے مزید سخت قوانین بنانے کی بھی شدید ضرورت ہے تا کہ اظہار رائے کے نام پر ایسے مذموم اقدامات کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند ہو سکے۔ مشاورتی کونسل کے اجلاس میں ایسی ناپاک فلم کے بننے اور ریلیز ہونے کے خلاف مذمتی قراردادبھی منظور کی گئی۔
تبصرہ