مذہبی اور سیاسی سطح پر پاکستانی معاشرہ عدم برداشت کی بھیانک تصویر
پیش کر رہا ہے
قوم کے نوجوان نظام انتخاب کے خلاف منظم اور موثر جدوجہد کریں۔ ڈاکٹر حسین محی الدین
القادری
تحریک منہاج القرآن کی فیڈرل کونسل کے صدر ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا ہے کہ موجود انتخابی نظام ایک حلقے پر کروڑوں کے اخراجات، برادری ازم، غنڈہ گردی، الیکشن ڈے مینجمنٹ، وننگ ہارسز اور بے منشور سیاست کے اجزا کا مرکب ہے۔ کینسر زدہ نظام کے تحت ہونے والے الیکشن قوم سے جینے کا حق بھی چھین لیں گے۔ ملک تنگ نظری، انتہا پسندی، تفرقہ بازی، عدم برداشت، سیاسی عدم استحکام، دہشت گردی اور لا قانونیت کی منجدھار میں پھنسا ہوا ہے۔ قوم آمرانہ جمہوریت کے سامنے سیسہ پلائی دیوار بن جائے تو کوئی وجہ نہیں کہ انتخابی اصلاحات کے بعد ہونے والے الیکشن کے ذریعے ملک کی وفادار قیادت کو ابھرنے کا موقع نہ مل سکے۔ وہ گذشتہ روز منہاج القرآن یوتھ لیگ کے مرکزی صدر بابر چودھری اور سیکرٹری جنرل محمد رفیق صدیقی سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ انفرادی اور اجتماعی سطح پر کلی بگاڑ قوم کا منہ چڑا رہا ہے اور پاکستان کی کشتی طاقتوروں کے تھپیڑوں کے سپرد ہے۔ مذہبی اور سیاسی سطح پر پاکستانی معاشرہ عدم برداشت کی ایسی بھیانک تصویر پیش کر رہا ہے جسے دیکھ کر محب وطن طبقہ روز ایک نئے کرب سے گزرتا ہے۔ آج ادارے کمزور اور آئین غیر محفوظ ہے۔ جمہوریت کے نام پر شخصی آمریتیں قائم ہیں۔ پارلیمنٹ میں بیٹھنے والوں کی غالب ترین اکثریت چند سیاسی شخصیات کی وفادار ہے۔ قانون سازی مراعات یافتہ طبقوں کیلئے ہو رہی ہے اور عوام اور حقوق کے درمیان خلیج بڑھتی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر حسین محی الدین القادری نے کہا کہ نوجوانوں پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ وطن عزیز کو قائداعظم کا پاکستان بنانے کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہ کریں۔ قوم کے نوجوان نظام انتخاب کے خلاف منظم اور موثر جدوجہد کیلئے تحریک منہاج القرآن کی بیداری شعور مہم کا حصہ بنیں اسی سے ملک میں حقیقی جمہوریت کا سورج طلوع ہو گا۔
تبصرہ