وفاقی اور صوبائی حکومتیں معصوم عوام پر تشدد کرنے کی بجائے بجلی کے سنگین بحران پر قابو پائیں : جی ایم ملک

لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ معصوم شہری سسک کر زندگی گزار رہے ہیں
بجلی کے اس بدترین بحران نے لوگوں کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے۔

پاکستان عوامی تحریک کے چیف کوآرڈینیٹر جی ایم ملک نے کہا ہے کہ پاکستان بدترین معاشی بحران کی لپیٹ میں ہے۔ جبکہ معصوم عوام توانائی کے اذیت ناک بحران کا ڈائریکٹ نشانہ بنے ہوئے ہیں۔ دہشت گردی، بے روزگاری، مہنگائی اور عدم تحفظ کے شدید احساس نے پہلے ہی عوام کی زندگی اجیرن کر رکھی تھی مگر حالیہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے تو پاکستانیوں سے جینے کا حق بھی چھین لیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرگودھا سے آئے ہوئے وفد سے ملاقات کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ بجلی کی لوڈشیڈنگ میں جاری حالیہ اضافہ عوام پر عذاب نازل کرنے کے مترادف ہے۔ حکومت موجودہ طویل ترین اعصاب شکن بجلی کے بحران سے عوام کو نجات دلائے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں بجلی کے بحران سے ستائے ہوئے معصوم عوام پر تشدد کرنے کی بجائے بجلی کے سنگین ترین بحران پر قابو پانے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کر دے۔ کیونکہ حکومت کی غفلت جلتی پر تیل چھڑکنے کا کام کر رہی ہے۔ جی ایم ملک نے کہا کہ توانائی کے اس بدترین بحران نے صنعتی، تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔حکومت کو ترجیحی بنیادوں پر بجلی کی پیداوار کی پیداوار بڑھانے کیلئے اقدامات کرنا ہونگے ورنہ صنعت و تجارت اور معیشت تباہ ہو جائیگی۔ انہوں نے حکومت کی توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ اگر اس بدترین بحران پر فوری قابو نہ پایا گیا تو عوامی احتجاج کا دائرہ کار وسیع ہوتا چلا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ نے لوگوں کا جینا محال کر دیا ہے۔ معصوم شہری سسک کر زندگی گزار رہے ہیں۔ مزدوروں کا معاشی قتل عام ہو رہا ہے، گھنٹوں بجلی غائب رہنے کی وجہ سے شہری پینے کے پانی سے بھی محروم ہو چکے ہیں۔ بجلی کے اس بدترین بحران نے لوگوں کو نفسیاتی مریض بنا دیا ہے۔

 

تبصرہ