عام آدمی کی حالت زار دیکھ کر بھی مقتدر طبقات کی آنکھوں میں نمی نہیں تیرتی : فیض الرحمن درانی

عوام اپنے اصل دشمن کو پہچانیں جو موجودہ انتخابی نظام کی صورت میں موجود ہے
احتجاج عوام کا حق ہے مگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور توڑ پھوڑ مسئلے کا حل نہیں

پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ موجودہ انتخابی نظام نے ایسی پارلیمنٹ تشکیل دی ہے جسکی غالب اکثریت کے سینے میں دل کی بجائے پتھر ہیں۔ عام آدمی کی حالت زار دیکھ کر مقتدر طبقات کی آنکھوں میں نمی آنے کی بجائے انکی سفاکی میں مزید اضافہ ہو جاتا ہے۔ سیاست پر قابض خاندان اس وقت سے ڈریں جب پاکستان کے ہر شہر کا چوک تحریر سکوائر میں تبدیل ہو جائے گا اور انہیں چھپنے کیلئے صحراؤں میں بھی پناہ نہیں ملے گی۔ وہ گذشتہ روز پاکستان عوامی تحریک پنجاب کے صدر لہراسب خان گوندل سے ملاقات کے دوران گفتگو کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہوشربا مہنگائی کے باعث دو وقت کے کھانے سے محروم عوام سے لوڈ شیڈنگ کا عفریت اب روزگار، دن کا چین اور رات کی نیند بھی چھین چکا ہے۔ احتجاج عوام کا حق ہے مگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچانا اور توڑ پھوڑ مسئلے کا حل نہیں ہے۔ موجودہ حکومت کی چار سالہ کارکردگی غریبوں کیلئے مسائل کا گراف بڑھانے سے عبارت ہے۔ لوڈ شیڈنگ کی موجودہ صورتحال سے عوام کی آنکھیں اُبل پڑی ہیں اور لوگ بے حال ہو کر سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ فیض الرحمن درانی نے کہا کہ عوام اپنے اصل دشمن کو پہچانیں جو موجودہ انتخابی نظام کی صورت میں موجود ہے اور اسکے تحت ہونے والے الیکشن کبھی بھی قوم کا مقدر نہ بدل سکیں گے۔ عوام کو اپنی حالت خود بدلنے کیلئے استحصالی نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہے۔ یہی ایسا راستہ ہے جو عوام کی مشکلات کو ختم کر سکتا ہے۔

 

تبصرہ