ملک کے موجودہ حالات پتھر کے دور کی عکاسی کرتے نظر آتے ہیں۔ احمد نواز انجم

وسائل کی فراوانی کے حوالے سے پاکستان دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ ملک سے کم نہیں
پاکستان میں کوئلے کے ذخائر کی مالیت سعودی عرب، کویت اور ایران میں تیل کے مجموعی ذخائر سے زیادہ ہے

پاکستان میں کبھی تو گیس اور بجلی کا سنگین ترین بحران پیدا ہو جاتا ہے تو کبھی امن و امان کے حالات بگڑ کر سب کچھ تہہ و بالا کر دیتے ہیں جبکہ سیاسی چپقلش تو اب روز مرہ کا معمول بن چکی ہے۔ اٹھارہ کروڑ آبادی والے پاکستان میں ایسے مسائل کیوں پیدا ہوتے ہیں جبکہ چین اور بھارت جن کی آبادی ایک ارب سے بھی زیادہ ہے وہ ایسے مسائل سے محفوظ ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ ممالک واقعی ترقی کرنے کے خواہش مند ہیں اور اپنے ملک کو سنگین مسائل سے محفوظ رکھنے کیلئے نت نئے راستے تلاش کرتے رہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن پنجاب کے امیر احمد نواز انجم نے منہاج یونیورسٹی لاہور میں ’’پاکستان کو درپیش سنگین مسائل اور انکا حل‘‘ کے موضوع پر لیکچر دیتے ہوئے کیا۔ جبکہ اس موقع پر یونیورسٹی کے اساتذہ اور طلبہ کی کثیر تعداد موجود تھی۔

انہوں نے کہا کہ وسائل کی فراوانی کے حوالے سے پاکستان دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ ملک سے کم نہیں۔ پاکستان سونے اور چاندی کے ذخائر رکھنے والا پانچوں، کوئلے کے ذخائر کے حساب سے تیسرا اور کپاس پید ا کرنے والا چوتھا بڑا ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک محتاط اندازے کے مطابق پاکستان میں کوئلے کے ذخائر کی مالیت سعودی عرب، کویت اور ایران میں تیل کے مجموعی ذخائر سے زیادہ ہے۔ ماہرین کی رائے کے مطابق اگر ان ذخائر کا صرف 2 فی صد کوئلہ بھی استعمال میں لایا جائے تو تقریباً 50 سال تک 20 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اتنی نعمتوں کے باوجود ہماری معاشی حالت انتہائی دگرگوں ہے۔ ملک توانائی کے بدترین بحران کا شکار ہے اور ساٹھ ارب ڈالر کے قرضوں کے بھاری بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ بلاشبہ ملک کے موجودہ حالات پتھر کے دور کی عکاسی کرتے نظر آتے ہیں۔ تکلیف دہ امر یہ ہے کہ وہ ممالک ان مسائل سے کبھی کا چھٹکارا پا چکے ہیں جنہوں نے پاکستان کو کبھی رول ماڈل کے طور پر اپنے سامنے رکھا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں چھوٹے بڑے ڈیموں کی تعمیر ناگزیر ہو چکی ہے کیونکہ کوئلے اور پانی سے بجلی پیدا ہونے کی صورت میں پاکستان کا گیس اور مہنگے تھرمل ذرائع سے بجلی کی پیداوار پر انحصار ختم ہو جائے گا۔

تبصرہ