موجودہ انتخابی نظام باکردار قیادت کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ
ہے۔ فیض الرحمن درانی
جب تک ہم کرپٹ انتخابی نظام نہیں بدلیں گے اسی طرح جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور وڈیروں
کے ظلم کا شکار ہوتے رہیں گے۔ رحیق عباسی
موجودہ نظام ہماری تقدیر سے کھیل رہا ہے، عوام کو چاہیے کہ اس کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔
جی ایم ملک
پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام سیمینار بعنوان ’’ کیا موجودہ نظام انتخاب تبدیلی
کی راہ میں رکاوٹ ہے‘‘ سے مقررین کا خطاب
ملک بچانے کیلئے قوم انتخابی نظام کے خلاف بغاوت کر دے، تبدیلی نہ تو فوج کے ذریعے آئے گی اور نہ موجود ہ انتخابی نظام سے، تبدیلی نظام سے بغاوت کرنے سے آئے گی۔ موجودہ انتخابی کے تحت منتخب ہونیوالوں نے اس قوم کو خودکشیاں، بیروزگاری اور ملک و قوم کے وقار کی بربادی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ ان خیالات کا اظہار شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے مرکزی سیکر ٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں منعقدہ سیمینار بعنوان’’ کیا نظام انتخاب تبدیلی کی راہ میں رکاوٹ ہے‘‘ میں اپنے پیغام کے دوران کیا۔ اس موقع پر صدر پاکستان عوامی تحریک فیض الرحمن درانی، ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر رحیق احمد عباسی، نائب صدر پاکستان تحریک انصاف اعجاز احمد چوہدری، معروف دفاعی تجزیہ نگار بریگیڈئر (ر) فاروق حمید، معروف قانون دان جسٹس(ر) ناصر ہ جاوید اقبال، امیر تنظیم اسلامی حافظ عاکف سعید، ایگریکلچرل فورم پاکستان کے صدر محمد ابراہیم مغل، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں افضل حیات، مرکزی صدر اسلامک ڈیموکریٹک فرنٹ پاکستان سید منیر حسین گیلانی، سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک انوار اختر ایڈووکیٹ، مرکزی صدر فوکس پاکستان ڈاکٹر اویس فاروقی، معروف تجزیہ نگار ڈاکٹر محمد صادق، ڈائریکٹر URI انٹر نیشنل فادر جیمز چنن، چیئر مین استقلال پارٹی سید منظور گیلانی، چیئرمین پاکستان شیعہ پولیٹیکل پارٹی سید نو بہار شاہ، صدر ہندو ویلفیئر سوسائٹی پاکستان ڈاکٹر منوہر چاند، چیئر مین مسلم لیگ (قاسم گروپ) سیف اللہ سیف، ایم کیو ایم کے رہنماء کرنل ریٹائرڈ ایس کے ٹریسلر، سابق پارلیمنٹرین مہناز رفیع، خاکسار تحریک پاکستان کے رہنماء بیرسٹر یوسف اختر بھی موجود تھے۔
پاکستان عوامی تحریک کے مر کزی صدر فیض الرحمن درانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نازک موڑ پر کھڑا ہے اور موجودہ انتخابی نظام ملک کو تباہی کی طرف دھکیل رہا ہے ہمیں اس کرپٹ نظام کے خلاف جدوجہد کرنا ہو گی۔ یہ انتخابی نظام باکردار قیادت کے حصول میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔
معروف قانون دان جسٹس(ر) ناصرہ جاوید نے کہا کہ ہم خونی انقلاب کے متحمل نہیں، عوام کو بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ کشکول پھیلا کر ہمیں کچھ نہیں ملا۔
تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی سیاست کی سب سے بڑی خرابی نظام انتخاب ہے اس پیغام کو ہم گھر گھر پہنچا رہے ہیں اور بیداری شعور کی یہ مہم جاری رہے گی اگر اس کرپٹ انتخابی نظام کو نہ بدلا گیا تو ہم اسی طرح جاگیرداروں، سرمایہ داروں اور وڈیروں کے ظلم کا شکار ہوتے رہیں گے۔
تحریک انصاف کے نائب صدر اعجاز احمد چوہدری نے اپنے خطاب میں کہا کہ تبدیلی قلب و ذہن کی ہوتی ہے اس کے سامنے کوئی رکاوٹ نہیں ڈال سکتا، تبدیلی آنے والی ہے قوم کو باکردار افراد کا چناؤ کرنا ہو گا۔ سابق پارلیمنٹرین مہناز رفیع نے کہا کہ آزاد الیکشن کمیشن ہونا چاہیے، انتخاب کا ایسا نظام وضع کیا جائے جس کے ذریعے سے متوسط طبقات کو نمائیندگی کا حق مل سکے۔
ترجمان پاکستان عوامی تحریک جی ایم ملک نے کہا کہ 64سالوں سے ملک کو سازشوں کے ذریعے پارہ پارہ کیا جا رہا ہے، ملک کی سالمیت خطرے میں ہے، عوام کو چاہیے کہ اس نظام کے اٹھ کھڑے ہوں یہ نظام ہماری تقدیر سے کھیل رہا ہے۔ صدر ایگریکلچرل فورم پاکستان محمد ابراہیم مغل نے کہا کہ موجودہ نظام انتخاب خود کشی کے متردف ہے کیونکہ ملک میں شرح خواندگی بہت کم ہے۔
چیئرمین استقلال پارٹی منظور گیلانی نے کہا کہ تبدیلی کیلئے مقتدر کرپٹ طبقہ کی نشاندہی کرنا ہو گی۔
سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک انوار اختر ایڈووکیٹ نے کہا کہ قوم کو یکجہتی اور اتحاد کی ضرورت ہے۔ موجودہ انتخابی نظام کرپٹ لوگوں کو اقتدار تک پہنچانے کا راستہ فراہم کر رہا ہے۔
امیر تنظیم اسلامی حافظ عاکف سعید نے کہا کہ موجودہ نظام سیکولر اور سرمایہ درانہ نظام کو چلانے کا ٹول ہے۔ تبدیلی کیلئے قرآن و سنت کو بنیاد بنانا ہو گا اور نظام وہی بہتر ہے جو دین اسلام کی روح کے مطابق ہو۔
پاکستان عوامی تحریک کے ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز جواد حامد نے کہا کہ ہم جمہوریت اور ووٹ کے خلاف نہیں ہیں بلکہ اس کے طریقہ کار کی مخالفت کرتے ہیں۔ جب تک موجودہ انتخابی نظام کا طریقہ کار تبدیل نہیں ہوتا ہم اس نظام سے بغاوت کا اعلان کرتے رہیں گے۔
سیمینار سے بریگیڈئر (ر) فاروق حمید، معروف قانون دان جسٹس(ر) ناصر ہ جاوید اقبال، ایگریکلچرل فورم پاکستان کے صدر ابراہیم مغل، سابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں افضل حیات، اسلامک ڈیموکریٹک فرنٹ پاکستان کے صدر سید منیر حسین گیلانی، مرکزی صدر فوکس پاکستان ڈاکٹر اویس فاروقی، معروف تجزیہ نگار ڈاکٹر محمد صادق، ڈائریکٹر URI انٹرنیشنل فادر جیمز چنن، چیئر مین استقلال پارٹی پاکستان سید منظور گیلانی، چیئر مین پاکستان شیعہ پولیٹکل پارٹی سید نو بہار شاہ، صدر ہندو ویلفیئر سوسائٹی پاکستان ڈاکٹر منوہر چاند، چیئر مین مسلم لیگ قاسم گروپ سیف اللہ سیف، ایم کیو ایم کے رہنماء کرنل (ر) ایس کے ٹریسلر، خاکسار تحریک پاکستان کے رہنماء بیرسٹر یوسف اختر، سہیل احمد رضا نے بھی خطاب کیا۔
تبصرہ