مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیراہتمام ”ایجوکیشن بجٹ سیمینار“ میں مطالبہ کیا گیا کہ تعلیم پر جی ڈی پی کا 5 فیصد خرچ کیا جائے، نوجوانوں کو انفارمیشن ٹیکنالوجی، ٹیکنیکل ایجوکیشن دی جائے اور قوم کو متحد کرنے کیلئے یکساں نظام تعلیم نافذ کیا جائے۔
ایجوکیشن بجٹ سیمینار سے سابق صوبائی وزیر تعلیم میاں عمران مسعود نے کہا کہ تعلیم کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، مجھے خوشی ہے کہ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی تحریک منہاج القرآن کا سب سے زیادہ فوکس فروغ تعلیم و تربیت پر ہے۔ انہوں نے تعلیم کی اہمیت کو بجٹ کے تناظر میں اجاگر کرنے پر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے صدر اور سیمینار میں شریک دیگر طلبہ رہنماؤں کو مبارکباد دی۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ناظم اعلیٰ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ پالیسیوں کے عدم تسلسل اور سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے ہمارا سفر کوہلو کے بیل جیسا ہے۔ پچھلی ایک دہائی سے شرح خواندگی میں کوئی اضافہ نہیں ہوا۔ نعرے بہت لگے مگر عملاً تعلیم کے شعبے میں جس توجہ کی ضرورت تھی وہ نہیں دی گئی، اگر آج نوجوانوں میں انتہائی رویے پنپ رہے ہیں تو اس کی وجہ ہمارا ناقص نظام تعلیم اور فرسودہ نصاب تعلیم ہے، حکومتوں کے پاس فینسی منصوبوں کیلئے اربوں، کھربوں کے بجٹ تو ہوتے ہیں مگر تعلیم و تحقیقی کیلئے ان کے پاس پیسے نہیں ہوتے۔ اگر ہم پاکستان کو حقیقی معنوں میں ترقی و خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنا چاہتے ہیں تو تعلیمی بجٹ میں اضافہ کرنا ہو گا۔
سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ شیخ فرحان عزیز نے کہا کہ قوم کو متحد کرنے کیلئے یکساں نظام تعلیم نافذ کرنا ہو گا۔ 5 سے 16 سال کی عمر کے کروڑوں بچوں کو سکولوں میں لانے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانا ہوں گے۔ تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنا ہو گا اور نظام تعلیم کو تربیت کے ساتھ ہم آہنگ کرنا ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ ہر سال حکومتی معاشی ماہرین سے کہتی ہے کہ جی ڈی پی کا زیادہ سے زیادہ حصہ تعلیم پر خرچ کیا جائے بدقسمتی سے پاکستان خطہ کا واحد ملک ہے جو تعلیم پر سب سے کم خرچ کرتا ہے۔ شیخ فرحان عزیز نے رہنماؤں اور طلبہ تنظیموں کے نمائندوں کی شرکت پر ان کا شکریہ ادا کیا۔ سینئر صحافی رب نواز باجوہ نے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ واحد جماعت ہے جو تعلیمی بجٹ پر بات کرتی ہے۔
سیمینار میں انجمن طلبہ اسلام کے رہنما جواد لودھی، امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے رہنما مرتضیٰ باقر، میاں عنصر محمود، علی قریشی، محسن اقبال سمیت دیگر طلبہ رہنماؤں نے شرکت کی۔
تبصرہ