مصطفوی سٹوڈنٹس مومنٹ کے مرکزی صدر چوہدری عرفان یوسف نے کہا ہے کہ تعلیم کسی بھی معاشرے کی وہ بنیادی اکائی ہے جس پر کامیابیوں کے تسلسل کا انحصار رہتا ہے۔ ہمارے معاشرے میں تعلیم کے فقدان کا المیہ تو ہے ہی لیکن مساوی تعلیم کا عدم وجود اس سے بھی بڑا المیہ ہے۔ مصطفوی سٹوڈنٹس مومنٹ مطالبہ کرتی ہے کہ تعلیم کے شعبے کی ترقی کیلئے مجموعی قومی آمدن کا کم از کم 5 فی صد بجٹ تعلیم پر خرچ کیا جانا ضروری ہے۔
طبقاتی نظام تعلیم کی تبدیلی، 10سالہ تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ،بجٹ کا 5 فی صد تعلیم کیلئے مختص کئے جانے اور لسانی، طبقاتی و فرقہ وارانہ تعصبات کے نصاب سے اخراج، تعلیمی اداروں سے کرپشن کے خاتمے کیلئے خصوصی سیل کا قیام عمل میں لانا ہو گا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکزی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاؤن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ پاکستان کے سوشل میڈیا ہیڈ حیدر مصطفی، ڈپٹی کوآرڈینیٹر حماد مصطفی، اسامہ مشتاق، محسن اقبال و دیگر طلباء رہنما بھی موجود تھے۔
چوہدری عرفان یوسف نے کہا کہ تعلیم کے فروغ کیلئے ملک میں یکساں نصاب اور یکساں نظام تعلیم کا نافذ کیا جانا ضروری ہے۔ سرکاری تعلیمی اداروں کی حالت میں بہتری لانا ہو گی۔ مصطفوی سٹوڈنٹس مومنٹ کی جدوجہد طلباء کے حقوق اور تعلیمی مسائل کے حل کیلئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کی بہتری کیلئے تعلیمی نصاب کو جدید سائنسی خطوط پر استوار کرنا ہو گا اور تعلیمی اداروں کو جدید سہولیات بھی فراہم کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس مومنٹ کا مطالبہ ہے کہ تعلیمی اداروں سے کرپشن کے خاتمے کیلئے خصوصی سیل قائم کئے جائیں، عوامی نمائندوں اور اعلیٰ سرکاری افسران کے بچوں کا سرکاری تعلیمی اداروں میں تدریس کا قانون نافذ کیا جائے۔ سوسائٹی میں امن و اعتدال لانے کیلئے تعلیمی اداروں کو ہر قسم کی انتہا پسندی اور منفی سیاست سے پاک کرنا ضروری ہے۔ سول سوسائٹی، اساتذہ اور طلباء کو مل کر طبقاتی نظام تعلیم کو ختم کرنا ہو گا۔ ایک نصاب ہی ہمیں اعتدال کے راستے پر ڈال سکتا ہے۔
تبصرہ