تحریک منہاج القرآن کی طلبہ تنظیم مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے مرکزی صدر چودھری عرفان یوسف نے مختلف کالجز میں داخلہ لینے والے فرسٹ ایئر کے طلبہ کے اعزاز میں مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ ظہرانہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایم ایس ایم قائد تحریک ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کے ویژن کے مطابق تعلیمی اداروں کو ہر قسم کے اسلحہ، منشیات اور انتہا پسندانہ رویوں سے پاک دیکھنا چاہتی ہے، انہوں نے طلبہ کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہمارے کوئی سیاسی عزائم نہیں ہیں، ہم اپنے قائد کے ویژن کے مطابق ایک پڑھے لکھے اسلامی اقدار پر استوار، پرامن اور خوشحال پاکستان کے لیے جدوجہد کررہے ہیں۔ چودھری عرفان یوسف نے کہا کہ مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ واحد طلبہ تنظیم ہے جس کے عہدیداروں اور ممبران کے ہاتھ میں قلم اور زبان پر کلمہ امن ہوتا ہے، ہم نفرتوں کا خاتمہ اور اعلیٰ تعلیم کا فروغ چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایم ایس ایم نے مثبت سرگرمیوں کے ذریعے طلبہ میں اسلام اور پاکستان سے محبت کے پیغام کو اجاگر کیا۔ ہم نے زیادہ سے زیادہ تعلیم پر خرچ کرنے کے لیے ملک گیر ریلیاں نکالیں اور ریاستی عہدیداروں کی توجہ مبذول کروائی کہ تعلیم پر جی ڈی پی کا زیادہ سے زیادہ خرچ کیا جائے۔ پہلے ہم نے تعلیم پر جی ڈی پی کے 4 فیصد خرچ کرنے کی بات کی اب ہمارا مطالبہ ہے کہ مجموعی آمدن کا 5 فیصد تعلیم پر خرچ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کے فروغ پر پیسہ خرچ کرنے والے ملکوں کا مستقبل محفوظ اور روشن ہے۔ ہماری حکومتوں کو اپنے ترقیاتی ایجنڈے میں تعلیم کو سرفہرست رکھنا ہو گا۔ بامقصد تعلیم بیانات سے نہیں عملی اقدامات سے فروغ پائے گی۔ قوم 70 سال سے تعلیم کے فروغ کے نعرے سن رہی ہے اب عملاً ان نعروں پر عمل ہوتا ہوا دیکھنے کی آرزو مند ہے۔
عرفان یوسف نے منہاج القرآن اور قائد تحریک منہاج القرآن کے تعلیمی، تربیتی، اصلاحی پروگرامز پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری پاکستان کی واحد شخصیت ہیں جنہوں نے سینکڑوں موضوعات پر ایک ہزار سے زائد کتب تحریر کیں ان کی تحریریں زندگی کے ہر شعبہ سے متعلق رہنمائی مہیا کرتی ہیں۔ انہوں نے قرآن و سنت کی روشنی میں اسلام کا امن اورمحبت والا پیغام دنیا کے کونے کونے تک پہنچایا۔ انہوں نے نوجوانوں کے اخلاق، اعمال اور کردار سنوارنے پر توجہ مرکوز کررکھی ہے، عرفان یوسف نے کہا کہ منہاج القرآن علم اور انسانیت سے محبت کرنے والوں کی تحریک ہے۔ قائد تحریک منہاج القرآن کی سرپرستی میں اس وقت پاکستان کے ان علاقوں میں منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کے سکول تعلیم فراہم کررہے ہیں جہاں ریاست پاکستان سکول قائم نہیں کر سکی۔ اس وقت ملک بھر میں 600 سے زائد ماڈل سکول ایک لاکھ سے زائد طلبہ کو زیور علم سے آراستہ کررہے ہیں اور 15 ہزار سے زائد اعلیٰ تعلیم یافتہ اساتذہ قوم کے بچوں اور بچیوں کی علمی آبیاری میں مصروف ہیں۔ انہوں نے طلبہ کو پیغام دیا کہ آج بیرونی دنیا تعصب کی بنیاد پر اسلام اور پاکستان پر انتہا پسندی کا داغ لگانے کی کوشش کررہی ہے۔ طلبہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے علم، عمل اور کردار سے ثابت کریں کہ اسلام اور پاکستان انسانیت سے محبت کرنے والوں کا دین اور ملک ہے۔
تبصرہ