مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے زیر اہتمام لاہور پریس کلب کے باہر تعلیمی بجٹ میں اضافہ اور جی ڈی پی کے 5 فیصد کے برابر لانے کے حوالے سے ریلی نکالی گئی، ریلی کی قیادت مرکزی صدر مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ چوہدری عرفان یوسف، سیکرٹری جنرل ایم ایس ایم ضیاء الرحمن، احسان سنبل، فراز ہاشمی، اخلاق حسین، یونس نوشاہی، احسن ایاز، اویس طاہر، احمد لغاری نے کی۔ ریلی کے شرکاء نے مطالبہ کیا کہ یہ اضافہ آئندہ مالی سال کے بجٹ میں کیا جائے۔ ریلی میں شریک طلبہ نے عزم کیا کہ تعلیم سب کےلئے کی ملک گیر مہم چلائیں گے اور شرح خواندگی 100 فیصد تک بڑھانے کےلئے پالیسی سازوں پر دباؤ بڑھائیں گے اور اس قومی مہم میں تمام طلباء تنظیموں کو شریک کرینگے۔
ریلی میں مختلف یونیورسٹیز اور کالجز کے طلباء نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ طلبہ نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر’’ تعلیم سب کےلئے‘‘ ’’ قومی بجٹ کا کم از کم 5 فیصد تعلیم کےلئے مختص کیا جائے‘‘ ’’ابتدائی سے بارہویں تک یکساں نصاب اور نظام تعلیم نافذ کیا جائے‘‘ کے نعرے درج تھے۔
ایم ایس ایم کے صدر چودھری عرفان یوسف نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی کوئی جماعت اپوزیشن میں ہوتی ہے تو وہ تعلیم کو اپنی پہلی ترجیح قرار دیتی ہے مگر اقتدار میں آ کر انکی ترجیحات تبدیل ہوجاتی ہیں۔ ہم امید رکھتے ہیں کہ موجودہ حکومت اپنی ترجیحات کو تبدیل نہیں کریگی۔ عرفان یوسف نے کہا کہ اس وقت تعلیمی اداروں میں منشیات مافیا طلباء کی رگوں میں زہر گھول رہا ہے۔ حکومت، طلباء تنظی میں اور تعلیمی اداروں کی ایڈمنسٹریشن مل کر پاکستان کے مستقبل کی حفاظت کریں۔ منشیات کے خاتمے کےلئے ایم ایس ایم کے نوجوان ہر کالج اور یونیورسٹی میں جائینگے، ایک منظم سازش کے تحت پاکستان کی آبادی کے 60 فیصد یوتھ کو مفلوج کرنے کی کوششیں ہو رہی ہیں۔
اس موقع پر شرکائے ریلی نے مزدوروں کے ساتھ اظہار یکجہتی بھی کیا اور کہا کہ مزدوروں کو انکی محنت کا پورا معاوضہ اور انکے بچوں کو اعلیٰ تعلیم ملنی چاہیے، حکومت مہنگائی کو کنٹرول کر کے مزدوروں اور کم آمدنی والے خاندانوں کو چولہوں کو ٹھنڈا ہونے سے بچائے، حکومت براہ راست مالی مدد نہیں کر سکتی تو بجلی گیس کے بلوں کی قیمتیں کم کر کے مزدوروں کی مدد کر سکتی ہے۔
تبصرہ