مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ اسلام آباد کے زیراہتمام قوم کی بیٹی معصوم زینب کے بہیمانہ قتل اور درندگی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، مظاہرے میں سید اطلس ہمدانی، افضل مذمل صدر ایم ایس ایم راولپنڈی، چوہدری طاہر، ظہور مصطفوی کے علاوہ دیگر کارکنوں نے شرکت کی۔
مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ شمالی پنجاب کے صدر قاضی احسن، سید اطلس ہمدانی نے معصوم زینب کے سفاکانہ قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ زینب اور درندگی کا نشانہ بننے کے بعد قتل ہونے والے دیگر معصوموں کے قاتلوں کو سرعام سزا دے کر نشان عبرت بنا دیا جائے، تا کہ آئندہ کوئی بھی درندہ صفت ایسا ظلم کرنے کی جرات نہ کر سکے، سانحہ ماڈل ٹاون اور زینب کے ورثاء کو انصاف دلوانے کے لئے 17 جنوری سے مشترکہ اپوزیشن کے احتجاج میں پوری قوم شریک ہو، انہوں نے کہا کہ یہ کیسی جمہوریت ہے جس میں نہ بچوں کی عزت محفوظ ہے، نہ بچیوں کی عزت محفوظ ہے، ملک میں لاقانونیت کاراج ہے، 17 جون سے ظلم وبربریت کا راج ہے جو رکنے کا نام نہیں لے رہا۔
قاضی احسن نے کہا کہ قاتل اعلی کتنے گھنٹوں میں انصاف کا وعدہ کیا تم نے زینب کو انصاف دلوانے کا ؟کہاں ہے آپ کے وعدہ، کہاں ہے وزیرقانون پنجاب جس کی سربراہی میں سانحہ ماڈل ٹاون میں 14 بے گناہ کارکن قتل کر دئے گئے اور انصاف کی راہ میں یہی حکمران رکاوٹ بنے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا کہ چار سال قبل درندگی کا شکار ہونے والی سنبل آج بھی انصاف کی منتظر ہے، قصور میں چار سو بچے جن پر تشدد کیا گیا، جن ی وڈیو بنائی گئی، ان کو انصاف نہ مل سکا، قصور میں بچیوں ے ساتھ درندگی کے 12 واقعات ہوئے، آج تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا، کیا یہی انصاف ہے، کیا حکمرانوں کا کوئی حق نہیں مظلوموں کو انصاف دینے کا، موجودہ حکمران عوام کے لئے نہیں بلکہ اپنے خاندانوں کو تحفظ دینے اور بزنس بڑھانے کے لئے اقتدار میں آئے ہیں، انہیں کیا احساس کہ عوام پر کیا بیت رہی ہے، عوام تو کیڑے مکوڑے ہیں ان کے سامنے۔
آخر میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے احتجاج میں شامل تمام شرکاء نے ایک متفقہ قرار داد کے ذریعے چیف جسٹس آف پاکستان سے اپیل کی کہ زینب کے وارثان کو فوری انصاف دلایا جائے۔
تبصرہ