آئندہ سال تعلیمی بجٹ جی ڈی پی کے 5 فیصد تک بڑھایا جائے: ایم ایس ایم

مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ نے 20 مئی تا 26 مئی تک ملک کے 100 شہروں میں تعلیمی بجٹ جی ڈی پی کے 5 فیصد تک لانے کیلئے احتجاجی ریلیاں نکالنے کا اعلان کیا ہے، ریلیاں ہر شہر کے پریس کلب کے باہر منعقد ہونگی، ایم ایس ایم کے مرکزی صدر چودھری عرفان یوسف نے ایم ایس ایم کی ایگزیکٹو کونسل کے اجلاس کے بعد اخبار نویسوں سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم کے بغیر پاکستان ترقی نہیں کر سکتا، یو این او کے چارٹر کے مطابق ہر ملک تعلیم پر جی ڈی پی کا کم از کم 4.4 فیصد خرچ کرنے کا پابند ہے لیکن آج بھی پاکستان میں تعلیمی بجٹ 2فیصد سے آگے نہیں بڑھ سکا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ تعلیم حکومت کی پہلی ترجیح نہیں ہے اور اس کی ساری توجہ موٹرویز اور سڑکوں کے منصوبوں پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومیں سڑکوں اور پلوں سے نہیں تعلیم سے بنتی اور آگے بڑھتی ہیں، انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کی عدم توجہی کے باعث تعلیمی اداروں میں انتہا پسندانہ سرگرمیاں فروغ پارہی ہیں اور تعلیمی معیار مسلسل گررہاہے، آئے روز یونیورسٹیز کے اندر تصادم کے واقعات کی وجہ سے تعلیمی نقصان اور ملک کی بدنامی ہورہی ہے، طالبعلم مشال کا واقعہ آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہے، انہوں نے کہا کہ ہم تعلیمی بجٹ میں اضافہ کیلئے سوشل میڈیا پر بھی زور و شور سے مہم چلارہے ہیں، احتجاجی ریلیوں میں دیگر جماعتوں کے طلبہ ونگز کو بھی شرکت کی دعوت دے رہے ہیں، انہوں نے اینکرز پرسن، کالم نویسوں اور سول سوسائٹی کے نمائندہ افراد سے اپیل کی کہ وہ اس قومی کاز میں طلبہ کا ساتھ دیں تاکہ پاکستان کو تعلیم یافتہ شہریوں کا ملک بنایا جا سکے، انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا ویژن تعلیم، تربیت، تحقیق اور امن ہے، ایم ایس ایم اپنے قائد کے ویژن کی روشنی میں تعلیم کو عام کرنے کی جدوجہد کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ مہم میں ملک بھر میں ایک لاکھ طلبہ کو متحرک کیا جارہا ہے جو ان ریلیوں میں شریک ہونگے۔ انہوں نے بتایا کہ ایم ایس ایم اسلام آباد میں پری بجٹ سیمینار کا اہتمام بھی کررہی ہے جس میں ماہرین تعلیم، تعلیم اور بجٹ پر خصوصی لیکچرز دینگے۔

تبصرہ