سانحہ چارسدہ کے خلاف مختلف طلبہ تنظیمات کی پریس کلب کے سامنے احتجاجی ریلی

طلبہ ضرب علم و امن مہم کا حصہ بن کر دہشتگردوں اور انکے حامیوں کو منہ توڑ جواب دیں، طلبہ رہنما

لاہور (22 جنوری 2016) مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ و دیگر طلبہ تنظیمات کے زیراہتمام چارسدہ باچا خان یونیورسٹی پر حملہ کے خلاف اور پاک افواج سے اظہار یکجہتی کیلئے پر یس کلب لاہور کے سامنے ریلی نکالی گئی، ریلی میں مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ، انجمن طلبہء اسلام، مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن (ق) اور امامیہ سٹوڈنٹس کے سینکڑوں طلبہ نے شرکت کی اور’’ دہشت گردی مردہ باد۔۔۔ پاک افواج زندہ باد‘‘ کے نعرے لگائے۔ طلبہ نے بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر دہشتگردوں کے خلاف نعرے درج تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ کے سیکرٹری جنرل رانا تجمل حسین نے کہاکہ تعلیمی اداروں میں دہشتگردی کے واقعات حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں، حکمران بتائیں وہ آنے والی نسلوں کو کیسا پاکستان دینا چاہتے ہیں؟ نیشنل ایکشن پلان پر پوری طرح عمل درآمد میں کون رکاوٹ ہے؟ اور دہشتگردوں کے سہولت کاروں کے خلاف سخت کارروائی کیوں نہیں کی جا رہی؟ انہوں نے کہاکہ افواج پاکستان دہشت گردوں کے خلاف عسکری محاذ پر جنگ لڑ رہے ہیں اور مصطفوی سٹوڈنٹس موومنٹ نے امن کیلئے’’ ضرب علم و امن مہم‘‘ شروع کر رکھی ہے۔ طلبہ امن کے قیام کیلئے اس مہم کا حصہ بن کر دہشتگردوں اور انکے حامیوں کو منہ توڑ جواب دیں۔

عوام دہشت گردی کے جہنم میں جل رہے ہیں: فیض الرحمن درانی

اعمال کی اصلاح نہ کی تو کہیں اللہ کی غفورو رحیم ہونے کی صفت ہم سے روٹھ نہ جائے
بے گناہوں کا قتل عام ہورہا ہے، قوم اجتماعی توبہ کرے، جمعتہ المبارک کے اجتماع سے خطاب

لاہور (22 جنوری 2016) تحریک منہاج القرآن کے مرکزی امیر صاحبزادہ فیض الرحمن درانی نے کہا ہے کہ ہمارے اعمال اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا باعث ہیں اسی لیے دہشتگردی، رزق کی کمیابی، بدامنی، بجلی، گیس کی قلت، زلزلے اور دولت کی غیر منصفانہ تقسیم معاشرے کی پہچان بن چکے ہیں، مسلمان ایک دوسرے کی جان کا محافظ ہوتا ہے مگر ہمارے اعمال دین مبین کی تعلیمات سے الٹ ہو چکے ہیں اسی لیے اللہ کی رحمت ہم پر سایہ فگن نہیں رہی، اگر ہم نے اپنے اعمال کے اصلاح کی تدبیر نہ کی تو اللہ کی غفورو رحیم ہونے کی صفت بھی کہیں ہم سے روٹھ نہ جائے۔ وہ جامع المنہاج ماڈل ٹاؤن میں جمعتہ المبارک کے بڑے اجتماع سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تھرپارکر میں معصوم بچے فاقوں سے مررہے ہیں، تعلیمی اداروں پر دہشتگردی کے حملے ہورہے ہیں، مسلمان مسلمانوں سے بیگانے ہو گئے ہیں، مہنگائی، بیروزگاری کے جہنم میں عوام جل رہے ہیں، بے گناہوں کا قتل عام ہورہا ہے، آج عالم اسلام کو غلامی کی زنجیروں میں جکڑا جارہا ہے، تباہی اور بربادی مسلمانوں پر مسلط کی جارہی ہے، ان حالات میں امت مسلمہ کو اللہ تعالیٰ سے معافی مانگنا ہوگی اور اجتماعی توبہ کرنا ہوگی، اللہ کو منانا ہوگا، اپنے اعمال کا محاسبہ اور درستگی کرنا ہو گی، امت کے پاس اللہ کو منانے کے سوا کوئی اور راستہ نہیں ہے۔

تبصرہ