اختیارات کی نچلی سطح تک تقسیم کا حسن منہاج القرآن کے تنظیمی نظم سے جھلکتا ہے۔
منفی پراپیگنڈے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ ترجمان تحریک منہاج القرآن
تحریک منہاج القرآن کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہماری تحریک کا تنظیمی ڈھانچہ موروثی سیاست سے کلیتا پاک ہے۔ اس حوالے سے ہونے والے منفی پراپیگنڈے میں کوئی صداقت نہیں ہے۔ دلیل سے بھاگنے والے ایسی سطحی باتوں کا سہارا لے کر عوام کو گمراہ کرنے کی ناکام کوشش کررہے ہیں۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے بانی سربراہ کی حیثیت سے ایسا نظام تشکیل دیا ہے جو پاکستان کی تاریخ میں واحد مثال کے طور پر موجود ہے۔ اختیارات کی نچلی سطح تک تقسیم کا حسن منہاج القرآن کے تنظیمی نظم سے جھلکتا ہے۔
تحریک منہاج القرآن اپنے تنظیمی نیٹ ورک کے اعتبار سے دنیا کی سب سے بڑی اسلامی تحریک ہے جس کا نیٹ ورک دنیا کے گلوب پر موجود 90 ممالک میں ہے۔ امیر تحریک کا عہدہ بانی تحریک کے بعد سب سے بڑا ہے، اس کے بعد نائب امیر تحریک، ناظم اعلیٰ، سینئر نائب ناظم اعلیٰ، نائب ناظمین اعلیٰ اور ناظمین شامل ہیں۔ تحریک کی سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے مستقل اراکین کی تعداد 41 ہے جس میں 12 صوبائی عہدے داران ہیں، جب کہ دیگر فورمز میں علماء کونسل کے 4، پاکستان عوامی تحریک کے 5، منہاج القرآن یوتھ لیگ کے 2، مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ کے 4، منہاج القرآن ویمن لیگ کے 5 اور دیگر نام زد اراکین کی تعداد 27 ہے اور اس طرح سینٹرل ایگزیکٹو کونسل کے اراکین کی کل تعداد 100 بنتی ہے۔
مستقل مرکزی عہدے داران میں بریگیڈیر (ر) اقبال احمد خان، علامہ محمد صادق قریشی، ڈاکٹررحیق احمدعباسی، شیخ زاہد فیاض، اسکوارڈن لیڈر(ر) عبدالعزیز، رانا فاروق احمد محمود، رانا محمد ادریس، رانا فیاض احمد، جی ایم ملک، کرنل (ر) محمداحمد، ڈاکٹر رفیق حبیب، سید الطاف حسین شاہ گیلانی، راجہ محمد جمیل اجمل، محمد جاوید اقبال قادری، عاقل ملک، صاحبزادہ ظہیر احمد نقشبندی، غلام مرتضیٰ علوی، ڈاکٹر تنویر اعظم سندھو، حاجی محمد الیاس قادری، شاہدلطیف قادری، حاجی منظور حسین قادری، سرفراز احمد خان، جواد حامد، ساجد محمود بھٹی، افتخار شاہ بخاری، حبیب احمد کوکب، شفیق الرحمٰن سعد، ڈاکٹر طاہر حمید تنولی، قاضی فیض الاسلام، ملک فضل حسین، سید منظور احمد ترمذی، ڈاکٹر علی اکبر قادری، حاجی ولایت قیصر، محمد ارشاد طاہر، الحاج محمد سلیم قادری، عبدالستار منہاجین، محمد عباس نقشبندی، سہیل احمد رضا اور فرح ناز شامل ہیں۔
صوبائی عہدیداران میں احمد نواز انجم، سید توقیر الحسن شاہ گیلانی، سید ظفر اقبال، راؤ کامران، مخدوم ندیم احمد ہاشمی، کامران پرویز، مشتاق علی خان سہروردی، محمد طارق نقشبندی، رانا محمد امین، ڈاکٹر عبدالقادر کھوسہ، سید ابرار سرور شاہ اور حافظ احسان شامل ہیں۔ منہاج القرآن علماء کونسل کے علامہ صوفی محمد علی نقشبندی، سید فرحت حسین شاہ، علامہ الحاج امداد اللہ خان اور صاحبزادہ محمد حسین آزاد شامل ہیں۔ پاکستان عوامی تحریک کے مسکین فیض الرحمٰن خان درانی، انوار اختر ایڈووکیٹ، چو ہدری محمد شریف، لہراسب خان گوندل اور محمد حسین شاہین شامل ہیں۔ منہاج القرآن یوتھ لیگ کے چوہدری بابر حسین سہیول اور میاں کاشف محمود شامل ہیں۔ مصطفوی اسٹوڈنٹس موومنٹ کے حافظ تجمل حسین انقلابی، حافظ عبدالغفار، میاں عرفان آصف اور حافظ محمد عمیر شامل ہیں۔ منہاج القرآن ویمن لیگ کی نوشابہ ضیاء، ساجدہ صادق، سدرا کرامت علی، گلشن ارشاد اور شاکرہ چوہدری شامل ہیں۔
سنٹرل ایگزیکٹو کونسل میں نام زد کیے گئے 27 اراکین میں بشیر خان لودھی، خالد محمود درانی، لہر اسپ خان گوندل، علامہ میر آصف اکبر، حافظ محمد طاہر ضیاء، مطلوب احمد سعیدی، فوزیہ شوکت، انیلہ الیاس ڈوگر، مسز عائشہ شبیر، فریحہ سراج، نسرین اختر، علامہ مظہر حسین، حافظ نیاز احمد، علامہ ارشاد حسین سعیدی، علامہ نعیم انور نعمانی، مسعود عثمانی، فیض اللہ جان حسنی، سید امجد علی شاہ، پروفیسر محمد رفیق سیال، سجاد ملک، پروفیسر محمد سلیم احمد، ضیاء الرحمٰن خان، وسیم ہمایوں، ڈاکٹر ایس ایم ضمیر، محمد اکبر ضیاء، ساجد ندیم گوندل اور شازیہ محمود شامل ہیں۔
علاوہ ازیں تحریک منہاج القرآن کی سنٹرل ورکنگ کونسل ایک الگ ورکنگ باڈی کی حیثیت رکھتی ہے، جس کے اراکین کی تعداد 54 ہے۔
تبصرہ