23 دسمبر کا اجتماع موجودہ نظام انتخاب کے خلاف عوامی ریفرنڈم تھا۔ رحیق احمد عباسی

23 دسمبر کو ڈاکٹر طاہر القادری کے دو گھنٹے کے خطاب میں ایک جملہ بھی خلاف آئین نہیں
14جنوری کا عوامی مارچ موجودہ انتخابی نظام کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا

23 دسمبر کے پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے جلسے اور 14جنوری کے عوامی مارچ کے اعلان نے مفاد پرست طبقے ، موجودہ فرسودہ اور کرپٹ نظام انتخاب کے خوشہ چینوں اور سٹیٹس کو کے حامیوں کی رات کی نیندیں حرام کر دیں ہیں اور انکے اوسان خطا ہو گئے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار تحریک منہاج القرآن کے ناظم اعلیٰ ڈاکٹر رحیق احمد عباسی نے 14جنوری کے عوامی مارچ کے حوالے سے تشکیل دی گئی انتظامی کمیٹیوں کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے دو گھنٹے کے خطاب میں دی جانیوالی تجاویز ، مطالبات اورملکی مسائل کے حل پر مخالفین ایک جملہ بھی خلاف آئین ثابت کرنے میں تو ناکام ہیں البتہ انہوں نے کردار کشی کے روایتی طریقوں کو اپنا لیا ہے اور اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔لیکن اس طرح کے پراپیگنڈے سے عوام کی توجہ اصل مسائل سے نہیں ہٹائی جا سکتی۔ 23 دسمبر کا اجتماع موجودہ نظام انتخاب کے خلاف ایک عوامی ریفرنڈم تھا جبکہ 14جنوری کا عوامی مارچ موجودہ انتخابی نظام کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہو گا ۔

تبصرہ